سرینگر// سرینگر پارلیمانی حلقے میں ضمنی انتخابات سے ایک روز قبل ہی وسطی اور جنوبی کشمیر میں کئی جگہوں پر مظاہرین اور فورسز کے مابین سنگبازی، شلنگ اور ہوائی فائرنگ ہوئی جبکہ وزراء کے قافلوں اور انتخابی جلسوں پر بھی پتھرائو ہوا۔ادھر مزاحمتی کارکنوں اور لیڈروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ضمنی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے9 اپریل کو ووٹنگ کیلئے سخت سیکورٹی کے بیچ بیروہ، چاڈورہ،گاندربل اور اننت ناگ اوربجبہاڑہ کے کئی مقامات پر سنگبازی کے واقعات پیش آئے۔ سرینگر کے پائین علاقے خیام میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب علاقے میں زور دار دھماکی کی آواز سنی گئی۔ معلوم ہوا کہ ایک مقامی مڈل اسکول میں ٹیر گیس شل پھٹ گیا جہاں پر فورسز اہلکار تعینات تھے۔پولیس ترجمان کے مطابق خانیار میں کم شدت والا دھماکہ اس وقت سنائی دیا جب ٹیر گیس کو غلط طریقے سے سنبھالا گیا اور وہ پھٹ گیا۔ بڈگام کے بیروہ علاقے میں اس وقت زبردست افراتفری اور خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوا جب فورسز کے قافلے پر سنگبازی کی گئی۔ مشتعل ہجوم نے فورسز کی گاڑیوں پر پتھرائو کیااور نوجوانوں نے مظاہرے کئے۔شدید پتھرائو کے نتیجے میں دو گاڑیوں کے شیشے چکنا چور ہوئے اور فورسز نے جواب میں ہوائی فائرنگ کی۔فائرنگ کی آوازیں سنا ئی دینے کے ساتھ ہی بیروہ بازار میں افراتفری پھیل گئی اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے جبکہ دکانداروں نے بھی دکانوں کے شٹر آنا ً فاناً نیچے اُتارے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا بیروہ بازار بند ہوگیا ۔بتایا جاتا ہے کہ اس دوران3نوجوانوں کو بھی گرفتار کیا گیا جن میں ایک ٹپر ڈرائیور اور دکاندار شامل ہے۔ سنیچر شام تک بیروہ میں وقفے وقفے سے فورسز اور نوجوانوں کے درمیان سنگبازی وجوابی سنگبازی کا سلسلہ جاری تھا۔ سوزیٹھ نارہ بل میں بھی اس وقت پولیس اہلکاروں پر پتھرائو ہوا جب وہ پولنگ مراکز کی طرف جار ہے تھے ادھر۔جمعہ کی شب یاری گنڈ نار بل بڈگام میں گورنمنٹ اسکول میں پراسرار آگ نمودار ہوئی ،جس سے عمارت خاکستر ہوئی ۔اسکول میں پولنگ مرکز قائم کیا گیا تھا ۔ادھر جنوبی کشمیر میں بھی انتخابی ریلیوں اور جلوسوں کو نشانہ بنایا گیا ۔پنجورہ شوپیان میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے فوجی گاڑیوں پر پتھربرسائے ،جسکے جواب میں فوجی اہلکاروں نے ہوامیں گولیوں کے کچھ رائونڈفائرکئے۔ اسلام آباد(اننت ناگ) کے اچھہ بل کے ٹاون ہال اچھہ بل میں پی ڈی پی ایک میٹنگ ہو رہی تھی ،جہاں پارٹی کے سنیئر لیڈر پیرزادہ منصور کے علاوہ ایک وزیر بھی تھے۔۔فائرنگ کے فوراً بعد فوج وفورسز نے پورے علاقے کو محاصر ے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کردی گئی تاہم کسی بھی شخص کی گرفتاری کی کوئی بھی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔فائرنگ کی آوازیں سننے ہی میٹنگ ملتوی کی گئی۔بجبہاڑہ میں ایک وزیر کے قافلے کو اس وقت سنگبازی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ قصبہ بجبہاڑہ سے جارہے تھے ۔ وزیر کے قافلے پر مرہامہ اور کنلون کے دیہات میں نوجوانوں سڑکوں پر نمودار ہوئے اور انہوں نے مذکورہ وزیر کے قافلے پر پتھرائو کیا۔کولگام کے بھان علاقے میں بھی فورسز اور پولیس پر معمولی نوعیت کی سنگبازی ہوئی۔مقامی لوگوں کے مطابق فورسز نے شام کو علاقے میں چھاپہ مارا اور اطہر نامی ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے علاوہ کمسن نوجوان آصف رسول کو زد کوب کیا۔