اننت ناگ (اسلام آباد)//پارٹی ورکروں کو سنگ بازوں کے سامنے نہ جھکنے اور باہر آکر ووٹ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جس طرح بندوق ختم ہوئی اسی طرح پتھرائو کا دور بھی ختم ہوجائے گا۔ محبوبہ مفتی نے ڈاک بنگلہ میں ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ آپ کو لوگوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ سر اونچا رکھناچاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب گن کلچر چاروں طرف تھا جس کا مقابلہ بہادرانہ طریقے سے کیا گیا جبکہ سات لاکھ بندوقیں دو سو بندوقوںکا مقابلہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے گن کلچر ختم ہوگیا ، پتھر کا دور بھی ختم ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پتھر اور نہ بندوق رہنے والی ہے بلکہ رہنے والا صرف اللہ کا نام ہے اور جمہوری نظام رہنے والا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا بیان اس وقت سامنے آیا جب انکے بھائی تصدق مفتی اننت ناگ پارلیمانی نشست سے انتخابات لڑ رہے ہیں اور سنگ بازوں سے بات چیت شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط سرکار سنگ بازوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا اعلان کرتی ہے اور علیحدگی پسندوں سے کسی بھی طریقے کی بات چیت سے انکار کرتی آئی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ سنگ بازی اب ایک سماجی مسئلہ بن گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ جمعہ تک انتظار کرتے ہیں اور نئے کپڑے پہنکر نماز ادا کرنے جاتے ہیں مگر انہیں ڈر ہوتا ہے کہیں انہیں پتھر نہ لگ جائے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہیں کشمیر قوم پر فخر ہے کیونکہ انہوں نے دونوں طرح کی بندوقوں کا مقابلہ کیا ہے جو انکی طرف اٹھائے گئے۔ انہوں نے کہا ’’ مجھے ہر اس شخص پر فخر ہے جو جمہوریت کو مضبوط بناتا ہے اور ہر اس سے جو پارٹی سطح سے اٹھ کر کشمیر میں جمہوری اقدار کو مضبوط بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک میں بندوق کی وجہ سے حالات کافی سنگین ہیں ۔این سی ۔کانگریس اتحاد کو موقع پرستی سے تعبیر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوںنے 6سال تک حکومت کی لیکن ایسا کچھ نہیں کیا ،جسکی مثال دی جاسکے ۔ محبوبہ مفتی نے این سی کانگریس اتحاد کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جب بھی ان دونوں جماعتوں نے ماضی میں اتحاد کیا چاہے وہ شیخ اندرا ایکارڈ ، راجیو فاروق ایکارڈ ، راہل عمر ایکارڈ اور 1999 میں این سی بی جے پی ایکارڈ جب عمر عبداللہ مرکز میں وزیر تھے ، نے کشمیری عوام کیلئے کچھ نہیں کیا ۔ان کا کہناتھا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس 6سال تک حکومت میں رہی ،لیکن مسئلے کے حل کیلئے کیا کیا؟۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں نے کبھی بھی شرائط کی بنیاد پر اتحاد نہیں کیا اور نہ ہی کوئی ایجنڈا تھا بلکہ صرف اقتدار میں آنے کیلئے اتحاد کا ڈرامہ رچا یا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے بھاجپا کے ساتھ اتحاد بھی کیا اور سرکار بھی بنائی لیکن اس کیلئے کم از کم مشترکہ پروگرام (ایجنڈا آف الائنس) تشکیل دیا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈٰ پی کبھی بھی ایجنڈا آف الائنس پر سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔