سرینگر//نوہٹہ شہر خاص کا ایک ایسا علاقہ ہے جو ہمیشہ پرتشدد جھڑپوں مار دھاڑ اور پتھرائو کی وجہ سے سرخیوں میں رہتا ہے لیکن اتوارکے روز اس علاقے میں ایک الگ ہی نظارہ دیکھنے کو ملا ۔نوہٹہ کی سڑکیں اگرچہ ویران تھیں گنج بخشؒپارک شہام پورہ میں خواتین اور مرد ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھے گئے ،جبکہ کئی ایک نوجوانوں کو نوہٹہ کے باہر سڑکوں پربیٹھ کر بائیکاٹ کا اظہار کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ۔بائیکاٹ کرنے والے کا کہنا تھا کہ الیکشن سے دور اس لئے ہیں کیونکہ یہاں ظلم وجبر کی انتہا ہوئی ہے جبکہ کئی ایک جو ووٹ کا استعمال کر رہے تھے کا کہنا تھا کہ وہ تعمیر وترقی کیلئے ووٹ ڈال رہے ہیں ۔معلوم رہے کہ مذکورہ پولنگ سٹیشن سے کچھ فاصلے کی دوری پر نوہٹہ چوک میںہر جمعہ کو حالات کشیدہ رہتے ہیں اور یہ علاقہ پرتشدد جھڑپوں کیلئے مشہور مانا جاتا ہے ۔کل اس پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے والے ایک نوجوان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جی ہاں میں نے ووٹ ڈالاہے۔ اس دوران کئی ایک خواتین کو خاموشی کے ساتھ چہرے کو چھپائے ہوئے پولنگ بوتھ کے اند ر جاتے ہوئے دیکھا گیا جہاں وہ ووٹ کا استعمال کر ررہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ووٹ کا استعمال تعمیر وترقی اور نوکریوں کیلئے دے ر ہی ہیں ۔اگر چہ یہاں لمبی یا چھوٹی قطاریں نہیں تھیں تاہم پولنگ بوتھ کے باہر اچھی خاصی گہما گہمی تھی اور ایک ایک دو دو کر کے لوگ ووٹ ڈال رہے تھے۔کشمیر عظمیٰ کی ٹیم جب 9بجکر 30منٹ پر اس پولنگ بوتھ پر پہنچی تو وہاں پولنگ بوتھ نمبر4 5میں 56ووٹ ڈالے جا چکے تھے۔یہاں 22خواتین اور 34مردوں نے ووٹ دالے تھے۔ اسی پولنگ سٹیشن میں پولنگ بوتھ نمبر 53پر بھی 66ووٹ ڈالے جا چکے تھے جہاں 36خواتین اور 30مرد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا ۔اسی طرح پولنگ بوتھ نمبر 55پر بھی26ووٹ ڈالے جا چکے تھے ۔اسکے متصل ہی گورنمنٹ گرلزہائر سکنڈری سکول نوہٹہ میں اگر چہ کوئی گہما گہمی نہیں تھی تاہم ماضی کی طرح اس بار بھی وہاں ایک پولنگ بوتھ پر13اوردوسرے میں 32 ووٹ پڑے تھے۔