گول//سب ڈسٹرکٹ ہسپتال میںگزشتہ19برسوں سے ابھی تک کسی بھی ماہرامراض خواتین کو تعینات نہیںکیاگیا۔اگر کہیں کسی وقت میںکیابھی ہوگا لیکن یہاںپر ڈیوٹی پرابھی تک نہیںآئی جس کی وجہ سے یہاںپر بالخصوص زچگی میںمبتلاخواتین کو شدید پر یشا نیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔اگر کوئی خاتون اس قسم کی اس ہسپتال میںآتی بھی ہے تواسے رام بن منتقل کیاجاتاہے زیادہ تر لوگ خودہی جموںیا ادھمپور بچے کی پیدائش سے پہلے ہی جاتے ہیںکیونکہ انہیںیہ معلوم ہے کہ اس ہسپتال میںجانا فضول ہے یہاںسے پھربھی ریفر جموںیارام بن ہونا ہے اس سے پہلے ہی لوگ جموں جاتے ہیں۔ سب ڈویژن گول میںاس ہسپتال کواُس وقت سب ڈسٹرکٹ کا درجہ ملاتب یہاںپر نیابت گول تھی اب جبکہ یہاںپر گول سب ڈسٹرکٹ کی حیثیت رکھتاہے لیکن ہسپتال کی حالت جوںکی توںہے۔ یہاںپر اگر باقی عملہ کی بات کی جائے تو نا کے برابرہے ۔ ہسپتال میںبہت ساری نشستیں خالی پڑی ہوئی ہیں جس سے لوگوںکوسخت پریشانیوںکاسامنا کرناپڑتاہے۔ یہاںپر الٹراساونڈمشین بھی بیکارپڑی ہے کیونکہ مشین کوچلانے والاکوئی نہیںہے اگر ہسپتال کی پوری انتظامیہ پر ایک نظردوڑائی جائے تو یہ بیساکھیوںپر چلنی والی انتظامیہ ہی ثابت ہوتی ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ماںبہنوںکی عزت سب سے بڑی قیمتی ہے اورلوگ کسی بھی وقت سڑکوںپرآکر یہاںپر ماہرامراض خواتین کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج کرنے پرمجبورہوںگے سرکار اور انتظامیہ کوچاہئے کہ وہ جلد سے جلد خاتون ڈاکٹر اور الٹراساونڈ مشین مین کی یہاںپر موجود نشستوںکوپر کریںتا کہ کسی حد تک پریشانیوںسے چھٹکارا مل سکے۔