سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے سرینگر میں کئی مقامات پر دوبارہ انتخابی ڈرامے رچانے کے خلاف عوام سے اسی طرح بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ادارے ان حلقوں میں ووٹنگ کی شرح بڑھانے کے لئے ایک اور گھناؤنا کھیل کھیلنے کی کوشش رہے ہیں ،اس لئے عوام کے لئے یہ لازم بنتا ہے کہ وہ اسی طرح دوری اختیار کریں جس کا مظاہرہ انہوں نے 9اپریل کو کیا ۔ انہوں نے جنوبی کشمیر میں الیکشن ڈرامے کو ملتوی کرنے کے حکومتی فیصلے کو عوام کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9؍اپریل کے دن کشمیری عوام اور خاص کر نوجوانوں نے جس ہمت اور حوصلے کا مظاہرہ کیا ہے وہ ہماری تحریکِ آزادی میں ایک فیصلہ کُن سنگ میل کی حیثیت اختیار کرگیا ہے اور اس نے سرینگر سے نئی دہلی تک ایک زلزلہ پیدا کردیا ہے۔ الیکشن ڈرامے کے دن جاں بحق ہوئے سرفروشوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے 14؍اپریل کو جمعہ کی نماز بڈگام قصبے میں ادا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے قائدین نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تاریخی تعزیتی جلسے میں شرکت کے لئے جوق در جوق روانہ ہوکر ثابت کریں کہ کشمیری قوم خون کی امانت دار ہے اور وہ ہر قیمت پر اس کی حُرمت وعظمت کی حفاظت کرے گی۔ قائدین نے جنوبی کشمیر کے لیے 12؍اپریل کی ہڑتال کال واپس لیتے ہوئے کہا کہ الیکشن بائیکاٹ نے اب ایک مستقل قومی پالیسی کی حیثیت اختیار کرلی ہے اور جس دن بھی اور جہاں بھی الیکشن ڈرامے کا اعادہ کیا جائے گا، اس دن وہاں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال ہوگی اور عوام اس ڈرامے کو عملاً مسترد کریں گے۔ 9؍اپریل کو ’’یوم فتح‘‘ کا عنوان دیتے مزاحمتی قائدین نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں میں ضمیر نام کی کوئی شئے موجود ہے تو انہیں اب اپنی ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے عوام کے فیصلے کو قبول کرلینا چاہیے۔ مزاحمتی قائدین نے 9؍اپریل کی ہلاکتوں اور ریاست میں جاری خون خرابے کے لیے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانے کو ذہنی دیوالیہ پن اور سیاسی مسخرہ پن قرار دیا ہے۔قائدین نے کہا کہ 9؍اپریل کے دن ریاست میں کوئی عسکری معرکہ پیش آیا اور نہ کوئی پاکستانی یہاں درآیا تھا کہ اس کو قتلِ عام کا بہانہ بنایا جاتا، البتہ بھارت کی مسلح فورسز نے نہتے شہریوں پر گولیاں چلاکر 8؍کو شہید اور 150سے زائد کو زخمی کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قتلِ عام کے لیے وہ ہندنواز سیاستدان بھی برابر کے ذمہ دار ہیں جن کا واحد مقصد کُرسی کا حصول ہے۔ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور دوسری ہندنواز جماعتیں بھارت کے لیے یہاں پُل کا کام کرتی رہی ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ انہیں اس کے لیے جوابدہ ہونا ہوگا اور اس خون کا حساب دینا ہوگا جو آج تک یہاں بہایا جاتا رہا ہے۔گیلانی ، میر واعظ اور ملک نے ٹینگہ پورہ بائی پاس پر پیش آئے اس واقعے پر اپنے زبردست افسوس اور دُکھ کا اظہار کیا ہے، جس میں قمرواری کا ایک ڈرائیور علی محمد ڈگہ پتھراؤ کے دوران حادثے کا شکار ہوکر جان بحق ہوگیا ہے۔ قائدین نے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کے لیے دُعا کی ہے۔