گندو//نیشنل کانفرنس ضلع ڈوڈہ کے سینئر نائب صدر و سابق ایم ایل سی محمد اقبال بٹ نے حالیہ بارشوں سے ہوئے نقصان کا جائزہ لینے اور متاثرین کو فوری طور مناسب امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں اُنہوں نے کہا ہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں سے ضلع ڈوڈہ کے بہت سارے دیہات میں لوگوںبھاری نقصان اُٹھانا پڑا ہے جس کافوری ازالہ کرنے کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ دوردراز دیہات میں درجنوں مکانات نا قابلِ رہائش ہو چکے ہیں اور ایک سو سے زائد مکانات کو جزوی طور نقصان ہوا ہے ،باغات اور فصلیں تباہ ہو چکی ہیں،قابلِ کاشت اراضی کو شدید نقصان پہنچا ہے،پیدل چلنے کے راستوں کا نام و نشان مٹ چکا ہے،عارضی پل بہہ گئے ہیں اور گلی کوچوں کی حالت خراب ہو چکی ہے۔بجلی اور پانی کا نظام بری طرح سے متاثر ہوا ہے جس وجہ سے لوگوں کوسخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اُنہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نقصان کا تخمینہ بنانے کے لئے ہر علاقہ و دیہات میںخصوصی ٹیمیں بھیجی جانی چاہئیں جو حکومت اور ضلع انتظامیہ کو تفصیلی رپورٹ پیش کریں اور اُس کے مطابق متاثرین کو امداد فراہم کی جانی چاہیے تاکہ اُنہیں کچھ راحت نصیب ہو۔اُنہوں نے مزید کہا ہے کہ بھلیسہ کے اکثر دیہات میں لوگ زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور اُن کو مختلف قسم کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بجلی کا نظام انتہائی ناقص ہے اوربار بار کی غیر اعلانیہ کٹوتی سے وہ سخت پریشان ہیں۔بجلی تاریں یا تودرختوں کے ساتھ بندھی ہوئی ہیں یا پھر لکڑی کے بوسیدہ پولوں سے،جو ذرا سی ہوا سے بھی ٹوٹ کر گر جاتی ہیں اور پھر کئی کئی دن تک بجلی بند رہتی ہے۔چلتے پھرتے اور کھیتوں میں کام کرتے ہوئے بھی ڈر لگا رہتا ہے کہ نہ جانے کب کیا ہو۔ پانی کا نظام بھی کچھ اسی طرح کا ہے اور بہت ساری لائنیں اکثر بیکار پڑی رہتی ہیں اور لوگوں کو ضرورت کے مطابق پانی میسر نہیں ہوتا۔اسکولوں کی حالت قابلِ رحم ہے اور تدریسی عملہ کی شدید قلت کی وجہ سے طلباء و طالبات کا ناقابلِ تلافی نقصان ہو رہا ہے۔طبی سہولیات کا بھی فقدان ہے اوراسپتالوں اور طبی مراکز میں ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملہ کی شدید قلت پائی جاتی ہے۔ٹھاٹھری کلہوتران سڑک اور دیگر علاقائی سڑکوں کی حالت انتہائی خستہ ہے مگر ان کی حالت کو سُدھارنے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا جار ہا ہے۔علاقہ میںپیدل چلنے کے راستوں اور گلی کوچوں کی حالت بھی ابتر ہے اور لوگوں کو پیدل چلنے میں بھی سخت تکلیف اُٹھانی پڑتی ہے۔ سڑکوں کی زد میں آنے والی زمینوں کا ابھی تک معاوضہ نہیں دیا گیا ہے اور غریب لوگ جن کے پاس بہت کم زمین تھی،اُجڑ کے رہ گئے ہیں۔اُنہوں نے کہا ہے کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ انتخابات کے دوران سیاسی پارٹیاں اور لیڈرا ن یہاں کے لوگوں کو سبز باغ دکھانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے مگر انتخابات کے بعد اُنہیں سب کچھ بھول جاتا ہے ۔اُنہوں نے علاقہ میں بجلی،پانی اور راشن کی تقسیم کاری کے نظام کو بہتر بنانے،سڑکوں کی حالت کو سدھارنے، گورنمنٹ ڈگری کالج کلہوتران اور علاقہ کے تمام اسکولوں میں تدریسی عملہ کی قلت کو دور کرنے اور سب ضلع اسپتال گندو کے علاوہ علاقہ کے دیگر طبی مراکز میں ضرورت کے مطابق ڈاکٹر اور دیگر طبی عملہ تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔