پونچھ//مولائے کائنات حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت باسعادت 13رجب المرجب کو خانہ کعبہ میں ہوئی ہے۔اس دن کو پوری دنیا میںنہ صرف مسلمان بلکہ حضرت علی شیرِ خدا کے تمام چاہنے والے بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ مناتے ہیں۔امام بارگاہ عالیہ پونچھ میں اس حوالے سے ایک پر رونق محفل میلاد کا اہتمام کیا گیا جہاں تلاوت کلام پاک کے بعد حمد و نعت پیش کی گئی اور بعد از آں ثناخواں حضرات نے بارگاہ امام عالی مقام میں منقبت و قصائید پیش کیں۔محفل کے دوران خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام مولانا سید عابد حسین جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امیرالمومنین علی علیہ السلام کی زندگی کے ہر شعبہ کو جب انسان نے اپنی جہت سے دیکھا تو کمال دیکھا۔انہوں نے کہا کہ کسی عابد نے دیکھا تو ایک رات میں ہزار رکعت پڑھنے والی شخصیت کو پایا۔ایک زاہد نے دیکھا تو ایک وسیع و عریض مملکت کے رئیس کو جو اور نمک کیساتھ روٹی کھاتے ہوئے دیکھا۔ایک مجاہد نے دیکھا تو ساری زندگی اسلام کا دفاع کرتے ہوئے مسجد میں شہید ہو جانے والے کو دیکھا اورایک مومن نے دیکھا تو کل ایمان کو دیکھا۔انہوں نے مزید کہا کہ حضرت علی کو جب ایک عالم نے دیکھا تو زمینی علوم سے زیادہ آسمانی علوم کے جاننے والے کو دیکھا۔ایک شاعر و ادیب نے دیکھا تو اس کی فصاحت و بلاغت کے آگے عرب کے افصح ترین افراد کو گنگ دیکھا،ایک صابر نے دیکھا تو اس کے 25 سال کے بے مثال صبر کو دیکھا۔ایک عادل نے دیکھا تو شدت عدل کی وجہ سے شہید ہو جانے والے شخص کو دیکھا۔ایک حکمران نے دیکھا تو ایک رحمدل نیک و پارسا عوام سے محبت کرنے والے حاکم کو دیکھا۔طبیب نے دیکھا تو دل کے لا علاج مریضوں کا اس کے ہاتھوں شفایاب ہوتے دیکھا ۔انہو ںے کہا کہ کسان نے دیکھا تو مدینہ کی بنجر ترین زمینوں کو اس کے ہاتھوں کی محنت سے باغات سے لہلہاتا ہوا دیکھا اور جب غریب نے اس میں غربت کو دیکھا امیر نے اس میں امارت کو دیکھا۔انہوں نے کہا کہ مولائے کائینات کی زندگی ایک مثالی زندگی ہے جس کا مطالعہ کر کے انسان کو اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔اسی سلسلہ میں امام بارگاہ عالیہ میں بھی ایک پر مسرت تقریب کا اہتمام کیا گیا جہاں حسب دستور تلاوت کلام پاک نعت و منقبت کے بعد امام جمعہ و جماعت المصطفیٰ جامع مسجد منڈی نے خطاب کرتے ہوئے مولائے کائینات کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔اس پرمستر تقریب کے اختتام پر تمام عالم انسانیت کے لئے دعائے خیر طلب کی گئی۔