Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

ہڑتالی ملازمین اور حکومت کی خاموشی !

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 13, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 ملازمین اور دیگر طبقوں کی طرف سے احتجاج اور ہڑتالیں تو ہر دور میں ہوتی رہی ہیںلیکن آج جس طرح سے ان کے مطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے حکومت نے اپنے کان بند کرلئے ہیں ،اس سے اس کی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہوتا آیاہے ۔اب جس طرح وزیر تعلیم نے ایس ایس اے کے تحت بھرتی کئے گئے باقاعدہ رہبر تعلیم اساتذہ اور ہیڈ ٹیچروں کی نومبر اور دسمبر2016کی تنخواہیں واگذر کرنے کا اعلان کیا ہے اور رواں ماہ کے آخر تک باقی ماندہ واجبات ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ نہایت خوش آئند ہے اور باقی ماندہ ملازمین کے مطالبات کی منظوری کےلئے بھی ایسا ہی طرزِ فکر  اختیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملازم طبقہ کی طرف سے پچھلے کئی عرصہ سے مسلسل احتجاج کیاجارہاہے اور خاص طور پرکنٹریکچول لیکچرارپچھلے 56دنوں سے جموں میںسراپا احتجاج ہیں لیکن ان کی بات سننے کو بھی کوئی تیار نہیں ہے ۔ اسی طرح سے ایس ایس اے کے تحت تعینات کئے گئے اساتذہ پچھلے چھ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر ہڑتال پر ہیں اور ان کی حمایت میں رہبر تعلیم اساتذہ نے بھی سکول بند کررکھے ہیں ۔حال ہی میں منریگا ملازمین نے بھی ریاست گیر احتجاجی مظاہرے اور ہڑتالیں کیں ۔اس سے پہلے نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت کام کررہے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے نے بھی زبردست احتجاجی سلسلہ برپا کیا۔جس طرح سے یہ کہاوت عام ہے کہ ماں تب تک بچے کو دودھ نہیں دیتی جب تک وہ روئے گانہیں اسی طرح سے ریاستی حکومت بھی تب تک ملازمین یا عام لوگوں کے مسائل نہیں سنتی جب تک کہ وہ احتجاج کرکے پوری طرح سے تھک نہ جائیں ۔کنٹریکچول لیکچراروں کا یہی مطالبہ ہے کہ حکومت 2010میں بنائے گئے اپنے ہی قانون پر عمل کرتے ہوئے 7سال ملازمت کی مدت پوری کرچکے ملازمین کو مستقل کرے لیکن سرکار ہے کہ وہ نہ ہی ان کی بات سننے کیلئے تیار ہے اور نہ ہی ان کے مطالبے کو پورا کرنے کاکوئی عندیہ دیا جا رہا ہے۔احتجاجی لیکچراروں کے کنبے بھکمری کی حد تک پہنچ گئے ہیںلیکن خود ان لیکچراروں اور طلباء کے قیمتی دن بھی ضائع ہوتے جارہے ہیں تاہم اس پر کسی کوئی فکر نہیں ۔یہ درست بات ہے کہ ریاست کے پاس اتنے مالی وسائل نہیں کہ وہ ان ملازمین کے مطالبات کوایک ہی وقت میں پورا کرسکے لیکن کم از کم ان کے مستقبل کو بچانے کیلئے کوئی نہ کوئی پالیسی تو ضرور مرتب کی جانی چاہئے ۔ آخر مستقبل کا تعین کئے بغیر یہ تعلیم یافتہ نوجوان کہاں جائیںگے جن کے ساتھ کئے گئے وعدے بھی ایفا نہیں ہورہے ۔ یہ تشویشناک بات ہے کہ ریاست میں ہزاروں کی تعداد میں ایسے ملازمین تعینات ہیں جن کے مستقبل کے حوالے سے حکومت کے پاس کوئی پالیسی ہی نہیں ہے ۔وہ مختلف محکمہ جات میں ایک ایک کرکے دن گزار رہے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ ان کے ساتھ اس طرح کاغیرہمدردانہ رویہ کب تک جاری رہے گا۔کنٹریکچول لیکچرارہوں ، منریگا ملازمین ہوں یا این آر ایچ ایم کے تحت لگائے گئے ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ ،ہر ایک کے ساتھ ہمدردانہ سلوک کیاجاناچاہئے اور کم از کم ان کیلئے جاب پالیسی وضع کی جائے تاکہ ان کا مستقبل مخدوش ہونے سے بچ سکے ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جس نوجوان نے اپنی زندگی کے قیمتی دن سرکار کی خدمت میں گزار دیئے اسے اب اگرڈھلتی عمر میں دردر کی ٹھوکریں کھانا پڑیں تو یہ کس قدر زیادتی کا معاملہ ہوگا۔حکومت کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ تعلیم یافتہ بیروزگار وں کیلئے روزگار کے نئے اسباب پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ان ملازمین کے مستقبل کو بھی محفوظ بنائے جنہوںنے اپنی جوانی سرکاری محکمہ جات کو دے دی ۔ خاص طور پر وزیر تعلیم کو کنٹریکچول لیکچراروں کے مطالبات کوہمدردی کے ساتھ سن کر انہیں پورا کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں ۔
 
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ٹنگمرگ میںپانی کی سپلائی لائین کاٹنے کا واقعہ | 2فارموں میں 4ہزار مچھلیاں ہلاک
صنعت، تجارت و مالیات
قومی سیاحتی سیکرٹریوں کی کانفرنس 7جولائی سے سرینگر میزبانی کیلئے تیار
صنعت، تجارت و مالیات
وادی میں دن بھرسورج آگ برساتا رہا|| گرمی کا72سالہ ریکارڈٹوٹ گیا درجہ حرارت37.4 ڈگری،ایک صدی میں جولائی کا تیسرا گرم ترین دن ثابت
صفحہ اول
امرناتھ یاترا 2025 ۔7 ہزار یاتریوں کا چوتھا قافلہ روانہ، 40000کے درشن
صفحہ اول

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?