سرینگر//حریت کانفرنس (ع) کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی جانب سے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کے اظہار اور اس مسئلہ کو پر امن طور حل کرنے کیلئے بھارت اور پاکستان پر مذاکرات شروع کرنے کے بیان کو دونوںممالک کے درمیان موجودہ پر تنائو صورتحال میں انتہائی معقول اور اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کسی بھی طور اس خطے کے کروڑوں عوام کے مجموعی مفاد میں نہیں ہے ۔ترجمان نے کہا کہ دو جوہری ہمسایہ مملکتوں کے درمیان مخاصمانہ رویوں سے عبارت تعلقات ماضی میں بھی کئی خوفناک جنگوں کی صورت میں انتہائی تباہ کُن ثابت ہوئے ہیں اور اب کی بار دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی نوعیت ہر لحاظ سے تشویشناک ہوتی جارہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایسی صورتحال میں اقوام متحدہ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات پر زور اور اس مسئلہ کو بامعنی بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش اس حقیقت کی غماز ہے کہ مسئلہ کشمیر عالمی برادری کی نظر میں نہ صرف توجہ کا مرکز بن گیا ہے بلکہ اس مسئلہ کے دیرپا حل کو پورے جنوب ایشیائی خطے کے دائمی امن اور استحکام کیلئے ناگزیر سمجھا جارہا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ایک ایسے مسئلہ پر جس کے حل کے ساتھ عالمی امن جڑا ہوا ہو کے حل کیلئے جب فریقین کے مابین مذاکراتی عمل گزشتہ۷۰ سال سے بے نتیجہ ثابت ہوا ہو تو ایسے میں تیسرے فریق کی ثالثی حالات کا ناگزیر تقاضا بن جاتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی سیاسی قیادت کو یہ حقیقت ذہن نشین کرنی چاہئے کہ مسئلہ کشمیر جیسے دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں یا پھر سہ فریقی مذاکرات کے ذریعہ حل کرانے کیلئے کشمیری عوام جو بے مثال جانی و مالی قربانیاں پیش کررہے ہیں اس مسئلہ کوحل کرنے کیلئے طاقت اور تشدد نہیں بلکہ صرف مذاکرات ہی ہر لحاظ سے ایک بہترین راستہ ہے ۔دریں اثناء حریت ترجمان نے ہندواہ میں ایک سال قبل پیش آئے واقع جس میں 5 نہتے نوجوانوں کو بھارتی فوج کے آر آر سے وابستہ اہلکار وں نے ایک فوجی اہلکار کے ہاتھوں ایک دوشیزہ کی مبینہ دست درازی کے خلاف احتجاج پر بے دردی سے شہید کیاکو ان کی پہلی برسی پر شاندارخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں نے قوم کی بہنوں اور بیٹیوں کے عزت و ناموس اور کشمیر کی آزادی کیلئے جو قربانیاں دی اس کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ترجمان نے کہا ایک سال گذرنے کے باوجود اس واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو انصاف کے کٹھرے میں کھڑا نہیں کیا گیا جو حد درجہ قابل مذمت ہے۔ اس دوران ترجمان کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک وفد جس میں جناب غلام قادر بیگ، جناب پیر غلام نبی ، جناب حکیم غلام محمد، جناب محمد صدیق ہزار،اور محمد احسن کٹہیری شامل تھے نے ڈھلوان چرار شریف اور دولت پورہ چرار شریف جاکر گزشتہ دنوں نام نہاد انتخابات کے دوران سرکاری فورسز کی پر تشدد کارروائیوں میں شہید کئے گئے شہید فیضان ، شہید محمد عباس اور شہید شبیر احمد کے گھر والوں کے ساتھ تعزیت و یکجہتی کا اظہار کیا جبکہ اس موقعہ پر محبوس حریت چیرمین میرواعظ نے ٹیلیفون کے ذریعہ ان شہداء کے لواحقین کے ساتھ اپنی دلی تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور کشمیر کے ان عظیم سپوتوں کی بے مثال قربانیاں بالآخر کشمیریوں کی فتح و کامرانی پر منتج ہوں گی۔