راجوری //باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے شعبہ عربی نے کلچرل اکیڈمی کے تعاون سے یونیورسٹی میں ایک سیمینار منعقد کیاگیا جس کا عنوان ’عربی زبان کے پیر پنچال کی مقامی زبانوںپر اثرات ‘تھا۔اس موقعہ پر ڈین سٹوڈنٹس پروفیسر ایم اصغر ، ڈین سکول بائیو سائنسز پروفیسر جی ایچ ڈار ، رجسٹرارمحمد اسحق ،پی جی کالج راجوری کے پرنسپل پروفیسر شبیر حسین شاہ ،تھنہ منڈی کالج کے پرنسپل پروفیسر شکیل رینہ ، نثار راہی ، راجہ نذر بونیاری ، امین قمر ،ڈاکٹر رفیق انجم اور ڈاکٹر شمس کمال انجم مہمانوں کے طور پر موجود تھے ۔شعبہ عربی کے صدر شمس کمال انجم نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے مقامی زبانوں کی اہمیت بیان کی ۔انہوںنے کلچرل اکیڈمی کے گوجر سیکشن کے ایڈیٹر جاوید راہی کا تعاون دینے پر شکریہ ادا کیا ۔اپنے پیغام میںیونیورسٹی وائس چانسلر نے شعبہ عربی کی سراہنا کی ۔اس دوران جہاں ڈاکٹر لیاقت نیئر ، گلشن رشید ، ڈاکٹر منظر عالم ، نثار راہی اور ڈاکٹر رفیق انجم نے اردو ، کشمیری ، عربی ،پہاڑی اور گوجر کی ترقی پر روشنی ڈالی وہیں قاضی نثار احمد ، ڈاکٹر محمد اعظم ، ارشد بٹ ، ڈاکٹر رومینہ رشید ، ڈاکٹر شمس کمال انجم اور ڈاکٹر عقیلہ نے پہاڑی ، گوجر ی ، کشمیری ، انگلش اور اردو زبانوں پر اپنے اپنے مقالات پیش کئے ۔اپنے خطاب میں پروفیسر شبیر شاہ نے کہاکہ مقامی زبانوں پر عربی زبان کے اثرات پر جامع تحقیق کی ضرور ت ہے ۔شکیل رینہ نے آئی ٹی اصطلاحات کا مقامی زبانوں میں ترجمہ کرنے پر زور دیا۔اس موقعہ پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔