رائیل چیلنجرز بنگلور کی ٹیم اپنے کپتان وراٹ کوہلی کی واپسی کو لے کر حوصلہ افزا ہے اور جمعہ کو اپنے گھریلو میدان ایم چنا سوامی اسٹیڈیم میں ممبئی انڈینس کے خلاف جیت کی پٹری پر واپسی کوشش کرنے اترے گی۔وراٹ کوہلی اپنے دائیں کندھے میں لگی چوٹ سے نجات پا چکے ہیں اور بی سی سی آئی نے بھی ان کے جمعہ کو ممبئی کے خلاف میچ میں واپسی کو لے کر تصدیق کر دی ہے ۔بنگلور کے لیے یہ بڑی راحت کی بات ہے کہ اس کے دونوں اسٹار بلے باز اے بی ڈی ولیرس اور پھر کپتان اور بہترین اسکورر وراٹ ٹورنامنٹ کے ابتدائی مرحلے میں ہی واپسی کر رہے ہیں۔وراٹ کی غیر موجودگی میں بنگلور نے تین میچ کھیلے ہیں اور صرف ایک ہی جیت سکی ہے جس سے وہ ٹیبل میں کھسک کر چھٹے نمبر پر آ گئی ہے ۔موجودہ کپتان شین واٹسن ٹیم کا حوصلہ نہیں بڑھا پا رہے ہیں اور گزشتہ مقابلے میں بھی وہ ڈی ولیرس کی بہترین ناٹ آؤٹ 89 رنز کی اننگز کے باوجود پنجاب سے 33 گیند باقی رہتے آٹھ وکٹ سے میچ گنوا بیٹھے تھے ۔وہیں ممبئی انڈینس کی ٹیم نے خراب آغاز سے نکلتے ہوئے گزشتہ میچ میں گزشتہ چمپئن اور اچھی فارم میں چل رہی سنرائزرس حیدرآباد کو دلچسپ انداز میں چار وکٹ سے شکست دی تھی۔ ممبئی اپنے تین میں سے دو میچ جیتنے کے بعد تیسرے نمبر پر ہے اور جیت سے اس کا حوصلہ کافی بلند ہوا ہے ۔لیکن وراٹ کی واپسی کا یقینا ممبئی پر جہاں دباؤ ہوگا وہیں اس سے بنگلور کا حوصلہ کافی بڑھا ہے ۔ہندوستانی ٹیم کے کپتان اور غضب کے کھلاڑی وراٹ یقینا اپنی ٹیم بنگلور کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں اور ٹیم کو اعتماد ہے کہ ان کے آنے کے بعد حالات بدلیں گے ۔ اگر اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو وراٹ آئی پی ایل کے نویں ایڈیشن میں بھی سب سے زیادہ رنز بنائے تھے ۔وراٹ نے بنگلور کے لیے 16 میچوں میں چار سنچری اور سات نصف سنچریوں سمیت 81.08 کی اوسط سے 933 رن بنائے تھے ۔وہ نہ صرف اپنی ٹیم کے بہترین اسکورر تھے بلکہ ٹورنامنٹ کے بھی بہترین اسکورر رہے تھے ۔وہیں چوٹ کے بعد گزشتہ میچ میں واپسی کرنے والے ڈی ولیرس بھی بنگلور کی سب سے بڑی طاقت ہیں جو رنز کے لحاظ سے گزشتہ سال تیسرے بہترین اسکورر اور اپنی ٹیم کے دوسرے بہترین اسکورر رہے تھے ۔اے بی نے 16 میچوں میں 687 رن بنائے تھے جس میں ایک سنچری اور چھ نصف سنچری شامل تھیں ۔حریف ٹیموں کیلئے خوف کا سبب رہے وراٹ اور اے بی کی یہ جوڑی ایک بار پھر آئی پی ایل میں حیرت انگیز مظاہرہ کرنے کو تیار ہے ۔بنگلور کی ٹیم کے پاس دیکھا جائے تو آئی پی ایل کی سب سے فینسی بیٹنگ لائن اپ ہے جس میں کرس گیل، شین واٹسن، وراٹ، ڈی ولیرس، سچن بے بی ، ٹریوس ہیڈ، اسٹیورٹ بنی اور مندیپ سنگھ جیسے زبردست کھلاڑی ہیں۔اگرچہ کیریبین طوفان گیل کا بلا فی الحال ٹھنڈا ہے اور گزشتہ میچ سے وہ باہر رہے تھے لیکن امید ہے کہ وراٹ کی واپسی کے بعد بلے بازی آرڈر میں بڑی تبدیلی بھی دیکھنے کو ملے ۔دوسری طرف اپنی ٹیم کو دو بار چمپئن بنا چکے اوپنر روہت شرما کی ممبئی نے بھی پہلا میچ ہارنے کے بعد مقابلے میں واپسی کرلی ہے اور اس کی ٹیم میں پارتھیو پٹیل، جوس بٹلر، نتیش رانا اور کیرون پولارڈ جیسے اچھے کھلاڑی ہیں۔وہیں گزشتہ مسلسل دو میچوں میں ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے اس کے پانڈیا برادران کی جوڑی نے حریف کے چھکے چھڑا دیئے ہیں۔کولکاتا کے خلاف میچ میں ساتویں نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے ہردک نے صرف 11 گیندوں میں اپنی تابڑ توڑ ناٹ آؤٹ 29 رنز کی اننگز سے ممبئی کو جیت دلائی تو گزشتہ میچ میں حیدرآباد کے خلاف کرنال نے ساتویں نمبر پر کھیلتے ہوئے 37 رن بنائے اور نچلے آرڈر پر دونوں کھلاڑیوں نے میچ کو جیت کی منزل تک پہنچایا۔اگرچہ کپتان روہت کی انفرادی کارکردگی ٹیم کے لئے فکر کی بات ہے جنہوں نے گزشتہ دو میچوں میں 02 اور 04 رن بنائے ہیں۔اوپننگ میں روہت کی یہ کارکردگی ٹیم کو نقصان پہنچا سکتی ہے کیونکہ بنگلور کی اپنے گھریلو میدان پر کافی اچھی کارکردگی رہی ہے اور اس کے پاس یجویندر چہل، اقبال عبداللہ، واٹسن اور ٹامل ملز جیسے اچھے بولر ہیں۔اگرچہ بنگلور کی گیند بازی اس کی بلے بازی آرڈر کی طرح بہت مضبوط نہیں ہے جس کا فائدہ ممبئی کے بلے باز اٹھا سکتے ہیں۔ممبئی کے پاس اچھے بلے بازوں کے علاوہ آف اسپنر ہربھجن سنگھ، لست ملنگا، جسپریت بمراھ، پانڈیا بھائی اور مشیل میکلنگن جیسے زبردست بولر موجود ہیں جنہوں نے حیدرآباد کو جیت کی پٹری سے اتارنے اور ہار کا بدلہ لینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔گزشتہ میچ میں بھجی نے جہاں 23 رن پر دو وکٹ نکالے تو درمیانہ فاسٹ بولر بمراہ 24 رن پر تین وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے تھے اور بنگلور کے '' کم بیک 'بلے بازوں کی واپسی کو یادگار بنانے سے روک سکتے ہیں۔یو این آئی۔