راجوری //ناقص انتظامات اور بدانتظامی کی وجہ سے پہلے سے ہی شہ سرخیوں میں چل رہے ضلع ہسپتال راجوری کے حوالے سے اب یہ انکشاف بھی ہواہے کہ ہسپتال انتظامیہ نے محکمہ کو اہم معلومات فراہم نہیں کیں ۔ذرائع کاکہناہے کہ حکام نے چائلڈ کیئر اور گائنک سیکشن و دیگر شعبوں سے متعلق معلومات طلب کی تھیں تاہم ہسپتال انتظامیہ وہ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ اس کو کافی وقت بھی گزر چکاہے ۔ذرائع نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ چیف میڈیکل افسر راجوری کے دفتر سے میڈیکل سپرینڈنٹ راجوری کے دفتر رواں ماہ کی سات تاریخ کو ایک خط لکھاگیاتھا جس میں فوری طور پر تفصیلات طلب کی گئیں۔ذرائع نے بتایاکہ اس خط کے ذریعہ سی ایم او دفتر نے حاملہ خواتین اور نوزائدہ بچوں کی اموات کے بارے میں تفصیلات معہ ریکارڈ طلب کیا جس کیلئے دو دن کا وقت دیاگیاتاہم اس کو ایک ہفتہ گزر گیاہے لیکن ابھی تک تفصیلات نہیں دی گئیں ۔ذرائع کاکہناہے کہ اس مبینہ لاپرواہی کو دیکھتے ہوئے سی ایم او دفتر سے مزید ایک حکمنامہ جاری ہواہے جس میں ساتھ ہی جواب طلبی بھی مانگی گئی ہے ۔اس حکمنامہ میں کہاگیاہے کہ پہلے خط میں تفصیلات طلب کی گئیں تاہم وہ ابھی تک نہیں ملی اس لئے اس لاپرواہی والے رویہ پر متعلقہ افسران پر ذمہ داری عائد کی جائے ۔دریں اثناء ذرائع کاکہناہے کہ ضلع ہسپتال کی انتظامیہ یہ تفصیلات فراہم ہی نہیں کرناچاہتی جس کا جواب متعلقہ حکام ہی بہتر طریقہ سے دے سکتے ہیں ۔ذرائع کاکہناہے کہ حکومت کی طرف سے حاملہ خواتین اور بچوں کیلئے چلائی جارہی سکیموں کی ضلع ہسپتال میں کارکردگی مایوس کن ہے اورشائد اسی بات کو دیکھتے ہوئے تفصیلات نہیں دی جارہی ۔محکمہ صحت کے ایک افسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایاکہ وہ اس معاملے کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں جانتے لیکن اگر یہ سچ ہے تو پھر انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے کیونکہ اعلیٰ حکام نے تفصیلات طلب کیں اور متعلقہ افسران کی طرف سے وہ ایک ہفتے بعد بھی نہیں دی گئیں ۔انہوںنے کہاکہ ہسپتال انتظامیہ کو اس پر کارروائی کرنی چاہئے ۔