سری نگر //سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ویڈیو اور وزیر اعلیٰ کے بیان پر اپنا شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی عجیب ہے !!!!۔ٹویٹر پر انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس واقعہ کی فوری طور پر جانچ کی جانی چاہئے۔انہوں نے لکھا ہے’’ اس نوجوان کو جیپ کے آگے باندھ دیا گیا تاکہ پتھرائو نہ ہوسکے، یہ زبردست صدمہ ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ سی آر پی ایف اہلکار کی کھینچا تانی پر ملک بھر میں پیدا ہوئے غم و غصے کو سمجھتے ہیں لیکن’’میں اس بات پر حیران ہوں کہ مذکورہ نوجوان کو جیپ کے ساتھ باندھے جانے کے ویڈیو پر اسکا غم و غصہ کہیں نظر نہیں آتا‘‘۔عمر نے کہا’’اب دیکھتے ہیں کہ ٹی وی چینلوں پر غم و غصہ کا اظہار کرنے والے شرکاء اس معاملے پر کیسا مباحثہ کرتے ہیں،غالباً ایسا نہیں ہوگا کیونکہ’کشمیر ہمارا ہے‘ اسلئے جہنم میں جائیں کشمیری‘‘۔عمر عبداللہ نے مزید لکھا ہے’’ اس میں ایک وارننگ سنی جا سکتی ہے کہ پتھربازوں کا یہ انجام ہوگا۔یہ اس بات کا متقاضی ہے کہ واقعہ کی فوری طور پر جانچ کی جانی چاہئے اور اسکی شروعات اب کی جائے۔فوج کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کے رد عمل میں عمر نے کہا ہے ’’ اب تحقیقات کی ضرورت نہیں کیونکہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے فوج کو کلین چیت دیدی ہے‘‘۔