گاندربل//ارشاد احمد //ژونٹھ ولی لار گاندربل میں 13 سال قبل بند کی گئی سیمنٹ فیکٹری کو دوبارہ شروع کرنے پرآبادی آگ بگولہ ہوگئی اور زبردست پتھراو¿ کیا۔ 1980 کی دہائی میں شروع کی گئی تھی تب فیکٹری کے اردگرد مقامی آبادی بہت کم قلیل تعداد میں تھی آہستہ آہستہ آبادی بڑھتی گئی جنہوں نے 2004 میں پولوشن کنٹرول بورڈ میں درخواست دی کہ سیمنٹ فیکٹری سے اٹھنے والی آلودگی سے علاقے میں بیماری پھوٹنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے اس لئے فیکٹری کو دوسری جگہ منتقل کر دیا جائے.بعد میں مقامی لوگوں نے ہائی کورٹ میں رٹ دائر کردی جس نے فوری طور پر سیمنٹ فیکٹری کو بند کردیا۔جمعہ کے بعد اس وقت علاقے میں یہ افواہیں گردش کرنے لگی کہ سیمنٹ فیکٹری پھر سے شروع ہونے جارہی ہے جس کے بعد آس پاس کے علاقوں سے آئے افراد نے فیکٹری پر شدید پتھراو¿کیاجس سے تین افراد زخمی ہوگئے۔ایس ایچ او لار اور تحصیلدار لار نے موقع پر پہنچ کر مشتعل افراد کو سمجھا بوجھا کر حالات کو قابو کردیا۔معاملے کے بارے میں تحصیلدار لار ہارون نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں افواہ پھیلی کہ سیمنٹ فیکٹری پھر سے شروع ہونے جارہی ہے جب کہ ایسی کوئی بات نہیں تھی۔