بجبہاڑہ//جنوبی کشمیرمیں پولیس اور فورسزنے شبانہ چھاپوں میں 10 نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی ۔پولیس ذرائع نے6 افرادکوحراست میں لینے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ مطلوب نوجوان پولیس تھانوں میں پیش ہونے کے بجائے کافی وقت سے چھپاچھپی کاکھیل کھیلتے رہے تھے ۔تاہم مقامی لوگوں نے پولیس کے دعوے کوغلط قراردیتے ہوئے کہاکہ گرفتارکئے گئے بیشترنوجوانوں کاسنگباری کی سرگرمیوں سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہاہے ۔ پولیس اورفورسزنے گرمائی ایجی ٹیشن 2016 اوراسکے بعدسنگباری کے واقعات میں مبینہ طورملوث رہے نوجوانوں کاپیچھا جاری رکھتے ہوئے دوران شب بجبہاڑہ اسلام آبادکے مضافاتی گاﺅں کھرم سرہامہ میں چھاپے ڈالکرمزید 10 نوجوانوں کوحراست میں لے لیا،جن میں گلزار احمد ڈار،بشیر احمد راتھر، راہی بلال ،جاوید احمد لون،عباس احمد لون ،عبدالروف لون ،شاہد احمد لون ،شاکر احمد بٹ،توصیف احمد ، شہنواز احمد لون بھی شامل ہیں۔پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ بجبہاڑہ ،کھرم سرہامہ اورسری گفوارہ وغیرہ میں گزشتہ برس اوررواں سال رونماہوئے سنگباری کے واقعات میں شامل رہے نوجوانوں کیخلاف مختلف پولیس تھانوں میں کیس درج کئے گئے ۔انہوں نے بتایاکہ مطلوب نوجوانوں کوکئی مرتبہ نزدیکی پولیس تھانوں میں طلب کیاگیا،اوراس مقصد کیلئے پولیس اہلکارمطلوب نوجوانوں کے گھربھی کئی مرتبہ چکرکاٹ کرآئے لیکن مطلوب نوجوان پولیس تھانوں میں پیش ہونے کے بجائے چھپاچھپی کاکھیل کھیلتے رہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق قانون کارروائی مکمل کرنے کیلئے ملزمان کی گرفتاری عمل میں لانالازمی بن جاتاہے ،اوراسی لئے روپوش ہونے والے نوجوانوں کاپیچھاجاری رکھاگیاہے ۔ذرائع نے بتایاکہ گزشتہ رات پولیس تھانہ سری گفوار کے تحت آنے والے گاﺅں کھرم بجبہاڑہ میں پولیس نے چھاپے ڈالے ،اوراس دوران ایسے8نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ،جن کیخلاف پولیس تھانہ سری گفوارہ میں پہلے ہی کیس درج ہیں ۔اُدھرمقامی لوگوں نے پولیس کے دعوے کوغلط قراردیتے ہوئے کہاکہ گرفتارکئے گئے بیشترنوجوانوں کاسنگباری کے واقعات یاسرگرمیوں سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہاہے ۔انہوں نے ایسے نوجوانوں کوبے قصورقراردیتے ہوئے اُنکی رہائی کامطالبہ بھی کیا۔