سرینگر//حریت(گ)،حریت (ع)،ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ،فریڈم پارٹی،نیشنل فرنٹ،پیپلز پولیٹکل فرنٹ،مسلم دینی محاذ،مسلم کانفرنس ،محاذ آزادی ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ،ینگ مینز لیگ ،تحریک استقامت ، ڈےمو کرےٹک لبرےشن پارٹی،ووئس آف وکٹمز، پیروان ولایت اور جمعیت اہلحدیث نے حالیہ انتخابات کے دوران بڈگام میں بھارتی فوج کی جانب سے ایک نہتے کشمیری نوجوان کو فوجی جیپ کے ساتھ باندھنے اور اُس کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے واقعہ کو فوج کی جانب سے بربریت قراردیا ہے۔حریت (گ) نے سی آر پی ایف اہلکاروں کا تمسخر اُڑانے کے سلسلے میں 5نوجوانوں کو گرفتار کرنے ، ایک نوجوان کے سر میں گولی مارنے اور ایک کو جیپ سے باندھ کر گمانے کے معاملات میں صرف تحقیقات کا وعدہ کرنے پر ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی آر پی ایف والے معاملے میں پولیس نے صرف 24گھنٹے کے اندر کارروائی عمل میں لائی ہے جبکہ نہتے کشمیری نوجوان کو ٹارگیٹ بناکر ہلاک کرنے اور ایک کو انسانی ڈھال کے طور استعال کرنے کی تحقیقات کبھی مکمل ہوگی اور نہ کسی قصوروار کی گرفتاری کبھی عمل میں لائی جائے گی۔ حریت بیان کے مطابق تحقیقات کا اعلان محض ایک دھوکہ ہے اور اس کا حشر بھی وہی ہوگا، جو اس سے پہلے ایسے اعلانات کا ہوتا رہا ہے۔ حریت کے مطابق ریاستی پولیس صرف نہتے شہریوں کے سامنے شیر بن جاتی ہے اور جب بھارتی فورسز کا معاملہ درپیش ہوتا ہے، تو اس کی صورت گیدڑ جیسی بن جاتی ہے اور افسپا اور ڈسٹربڈ ائیریا ایکٹ کا کارڈ استعمال کرکے وہ شہریوں کے جان ومال کی حفاظت کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتی ہے۔ حریت نے ٹارگیٹ کلنگ اور انسانی ڈھال کے معاملات کی کسی غیر جانبدار اور معتبر ادارے کے ذریعے سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں اس طرح کے جنگی جرائم پچھلے 27سال سے جاری ہیں ۔ حریت ترجمان ایاز اکبر نے بھارتی میڈیا کے دوہرے معیار اور جنونی صحافت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سی آر پی ایف اہلکاروں کے ساتھ پیش آئے معمولی واقعے کی اُس نے خوب تشہیر کی اور اس پر خوب تبصرے کئے، البتہ نہتے کشمیری نوجوان کو جیپ سے باندھنے اور دوسرے کے سر میں گولی مارنے کے ویڈیو سامنے آئے تو اس (میڈیا)کو سانپ ہی سونگھ گیا ۔ حریت (ع) کے ترجمان نے حالیہ انتخابات کے دوران بڈگام میں بھارتی فوج کی جانب سے ایک نہتے کشمیری نوجوان کو فوجی جیپ کے ساتھ باندھنے اور اُس کو ایک ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے واقعہ کو فوج کی جانب سے دہشت گردی اور بربریت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کو کالے قوانین کے بل پر جو بے پناہ اختیارات حاصل ہےں ان کا وہ بڑی بے دردی کے ساتھ استعمال کررہی ہے اور اس طرح کے واقعات سے کشمیر میں بھارت کی جمہوریت کا چہرہ پوری دنیا کے سامنے آگیا ہے ۔ ایک بیان میںترجمان نے کہا کہ نہتے نوجوان کو فوجی گاڑی سے باندھنے اور ایک اور نوجوان کی ٹارگٹ کلنگ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد بھارتی حکومت اور اسکے ریاستی حواریوں کے بیانات محض اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے ۔ترجمان نے کہا کہ حالیہ انتخابات کے دوران قتل و غارت اور مار دھاڑ کے واقعات اور کشمیریوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک سے پوری دنیا کے سامنے بھارتی جمہوریت بے نقاب ہو گئی ہے اور پوری عالمی برادری نے دیکھ لیا کہ کشمیر میں انتخابات محض ایک فوجی آپریشن کے سوا کچھ نہیں اور ان انتخابات کو جس طرح کشمیری عوام نے پوری طرح مسترد کیا اُس سے بین الاقوامی برادری کے سامنے کشمیر کے حوالے سے بھارت کا کمزور اور غیر حقیقت پسندانہ موقف سامنے آگیا ہے۔دریں اثنا حریت ترجمان نے ڈگری کالج پلوامہ کے باہر فوجی محاصرے کےخلاف برسر احتجاج طلباءاور طالبات پر پولیس اور فورسز کی جانب سے پُر تشدد کارروائیوں کے دورانطالب علموں کو زخمی کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز کے مظالم کیخلاف ایک جائز احتجاج کی پاداش میں طلباءکو زخمی کرنے اور ان کو ہراساں کرنے کا عمل ہر لحاظ سے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی ہے۔جموں وکشمیرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے فاروق احمد ڈار نامی شخص کو فوجی جیپ کے ساتھ باندھنے اور اس کے سینے پر سنگ باز پوسٹر ل لگا کر گاﺅں گاﺅں گمانے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے 9اپریل کوشہری ہلاکتوں میں ملوث اہلکاروں کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔بارنے ایک بار پھر بین الاقوامی برادری بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل،ایشاءواچ کے علاوہ دنیا کی دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کو ان واقعات کا نوٹس لینے کی درخواست کی ہے ۔ بارنے جمعہ کو جموں کے بگوتی علاقے میں فرقہ پرست عناصر کی جانب سے روہنگیا ئی مسلمانوں کی7جھگی جونپڑیوں کو نذر آتش کرنے اور کئی پولیس افسران کے اس بیان جس میں کہا گیا ہے کہ یہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہے کو غلط اور مجرموں کو بچانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ اس دوران بار ایسو سی ایشن کے ایگزیکٹیو کمیٹی ممبران کی تعزیتی میٹنگ کے دوران ایڈوکیٹ ساحل احمد خان کے چاچا ایڈوکیٹ مشتاق احمدصدیقی کے موت پر گہرے رنج والم کا ظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لئے جنت نشینی اور سوگوران کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی دعا کی ہے ۔فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ نے بھارتی میڈیا کے کردار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ کر صرف وہی دیکھتے ہیں جو ان کے خیالات کا عکاس ہو اور دیگر معاملات کے بارے میںیہ لوگ جان بوجھ کر سنی ان سنی کررہے ہیں اور ان دیکھی کرتے ہیں۔شبیر شاہ نے کہا کہ حالیہ ایام میں فوجیوں کی جانب سے ایک جوان کو ڈھال کے طور استعمال کرنے پر خاموشی اختیار کرلی اور اس بات کے لئے بھارتی فوجیوں کی ملامت نہیں کہ ایک معمولی سے کنکر کے مقابلے میں کیا ماتھے پر راست گولی مارنا کسی طور بھی جائز ہے ۔اس طرح کے ہزاروں سانحات پر بھارتی میڈیا نے چپ سادھ لی لیکن ایک منفرد کیس کو اچھال کر پروپگنڈا کیا جارہا ہے ۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کو اب یہ حقیقت تسلیم کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہئے کہ جوان جاگ اٹھے ہیں اور مکر و فنِ خواجگی کے سارے تیر اب کند پڑ گئے ۔ادھر ترجمان کے مطابق پارٹی سیکریٹری جنرل مولانا محمد عبداللہ طاری اور مولوی بشیر احمد پر مشتمل ایک وفد نے بارہمولہ جاکر محمد اشرف چالکوکے برادر اکبر کے انتقال پر ان سے تعزیت کی اور مرحوم کے لئے دعا کی ۔ نیشنل فرنٹ چیئر مین نعیم احمد خان نے بڈگام ضلع کے اندر فوج کے ہاتھوں ایک شہری کو گاڑی کے ساتھ باندھ کر ڈھال بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آثار و قرائن سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ فوج کو یہ ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ کشمیریوں کو نقصان پہنچانے اور اُن کی تذلیل کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیں تاکہ آزادی پسند کشمیریوں کو نئی دلی کے دروازے پر سر تسلیم خم کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور اس کے مقامی حواری متنازعہ خطے کے اندر شرمناک واقعات میں ملوث رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ کشمیرکی نئی نسل نے اب انسانی حقوق کی پامالیوں کیخلاف رد عمل ظاہر کرنا شروع کیا ہے اور دنیا اب آہستہ آہستہ بھارت کے اصلی چہرے سے متعارف ہورہا ہے۔نعیم خان نے تاہم بھارتی میڈیا کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہانی کا صرف ایک پہلو اُجاگر کرتا ہے جبکہ دوسرے پہلو پر ہمیشہ پردہ ڈالتا رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خاص کر بھارت کی نیوز چینلز ایک طرف نہتے مظاہرین کے بارے میں چھوٹی سی چھوٹی باتیں بھی اچھالتی ہیں لیکن اُنہیں فورسز کی ہمالیائی غلطیاں نظر نہیں آتی ہیں۔پیپلز پولیٹکل فرنٹ چیئرمین محمد مصدق عادل نے حالیہ ضمنی انتخابات کے دوران فورسز کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے معصوموں کو شاندار الفاظ میں یاد کرتے ہوئے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں نے اقوامِ عالم بالخصوص بھارت کو اس بات کا واضح پیغام دیا ہے کہ اہل کشمیر قربانیوں کو نہیں بھولے ہیں بلکہ انکی حفاظت کی خاطرہر محاذ پر مسُتعدہیں۔ انہوںنے پلوامہ میں طالب علموں پر تشدد ڈھانے اور زخمی کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ مسلم دینی محاذ کے جنرل سیکریٹری محمد مقبول بٹ نے جموں کشمیر کے عوام کو عموماًاور نوجوانوں کو خصوصاً مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح آج الیکشن بائیکاٹ کر کے جمہوریت کے دعویدار ملک کی پول کھول دی ۔مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار ،محاذ آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمداحسن اونتو ،ینگ مینز لیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی ، تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار،ووئس آف وکٹمز(وی او وی)اورپیروان ولایت نے اپنے مشترکہ بیان میں بیروہ میں ووٹنگ کے دوران ایک بے گناہ نوجوان کو فوجی جیپ سے باندھ کر گشت کرایا گیا وہ دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔ ڈےمو کرےٹک لبرےشن پارٹی کے چیئرمےن ہاشم قرےشی نے کہا کہ جموں کشمےر مےں جمہورےت کا اےک نےا چہرہ سامنے آچکا ہے اور حالےہ وےڈےو جو انسانےت کی تذلےل، جمہورےت کی بے حرمتی کی داستان بےان کر رہے ہےں اور جو سکےورٹی فورسز کی جارہانہ کار وائےوں کا اےک عملی نمونہ ہے ، قابل مذمت ہے۔ جمعیت اہلحدیث نے کہا ہے کہ فورسز کی جانب سے اپنی حفاظت کے لئے اِنسانی جانوں کو ڈھال بنانا اِسرائیلی طرز کی حکمت عملی کی صاف عکاسی کرتا ہے اورایسے مہیب اقدامات ا ِنسانی معاشروں کو ہلا کر رکھ دیتے ہیں ۔