سرینگر//کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے نوجوان کی ہلاکت اور کالج طلاب کو تشدد کا نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی سر براہی والی مخلوط سر کار اندرونی اداروں میں بھی تحفظ کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ۔ریاستی کانگریس صدر غلام احمد میر نے بٹہ مالو میں نوجوان کی ہلاکت اور پلوامہ میں کالج طلاب کو فورسز کے ہاتھوں تشدد کا شکار بنائے جانے پر رد ِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات انتہائی تشویشناک اور بدقسمتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی سربراہی والی مخلوط سرکار تعلیمی اداروں کو تحفظ فراہم کرنے میں بھی ناکام رہی ۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی وزیر اعلیٰ ہونے کے ساتھ ساتھ یونیفائڈ کمانڈ کی سربراہ بھی ہیں ،لیکن ان واقعات پر اُنکی خاموشی حیران کن ہے جبکہ وہ (محبوبہ مفتی) تماشائی بنی ہوئی ہیں۔انہوں نے طلاب پر فورسز کی کارروائی کے عمل کو افسوسناک قرار دےتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات قابل تشویش ہیں اور فورسز کو کالج کے اندر داخل ہو کر طلاب کو تشدد کا شکار نہیں بنایا جانا چاہئے ۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا ’ہم لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟‘۔غلام احمد میر نے کہا کہ فورسز کی جانب سے ایسی کارروائیاں کشمیر میں کشیدہ وتناﺅ کی صورتحال کی بنیادی وجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے لوگوں میں غم وغصہ میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ۔انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کہ وہ امن وامان کو بنائے رکھیں کیو نکہ تشدد مسائل کا حل نہیں اور سب کچھ پرامن طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے موجودہ کشیدہ صورتحال کےلئے مخلوط حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔غلام احمد میر نے بشیر احمد پلوامہ نامی شخص کی نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کی بھی مذمت کی ۔انہوں نے سجاد حسین شیخ نامی نوجوان کی ہلاکت کو بھی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا