جموں// ریاست کے وزیر تعلیم الطاف بخاری کی جانب سے رہبر تعلیم اساتذہ کے بقایہ جات کی ادائیگی کے حوالہ سے دی گئی یقین دہانیوں کے بعد جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرس فورم نے اپنی بند پڑی تنخواہوں کو لیکر دی گئے احتجاجی پروگرام کی کال کو 30 اپریل تک موخر کر دیا ہے ۔ یہاںجاری ایک پریس بیان کے مطابق فورم نے یہ فیصلہ ریاستی ایگزیکٹو و دیگر فورم ممبران کے ساتھ صلح مشورہ کے بعد لیا ہے ۔ فورم چیئر مین فاروق احمد تانترے اور جموں سے فورم کے ریاستی جنرل سیکٹری جہانگیر عالم خان نے ایک مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ فورم کی طرف سے دی گئی احتجاجی کال کا دوسرا مرحلہ فی الحال مو خر کر دیا گیا ہے ۔اُنہوں نے کہا ہے کہ ریاستی وزیر تعلیم سید الطاف بخاری کی طرف اپریل کے آخر تک بند پڑی تنخواﺅں کو واگذار کر نے کی یقین دہانی کے بعد بیشتر اساتذہ و فورم ممبران نے فی الحال دئے گئی احتجاجی کال کے دوسرے مرحلہ کو موخر کر نے کی صلح دی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ متعلقہ وزیر کی طرف سے حال میں ہی دو دن کے احتجاج کے بعد دو ماہ کی تنخوائیں واگذار کی گئی ہیں جس کے بعد یہ متفقہ طور پر فورم نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ اپریل کے آخر تک انتظار کریں گے ۔ فورم لیڈران نے وزیر تعلیم سے اپیل کی ہے کہ وہ مئی سے اُن کی تنخوائیں واگذار کر نے کے ساتھ ساتھ اُن کے تنخواﺅں کو سٹریم لائن کریں اور اپنے وعدے کو پوار کریں ۔ فورم لیڈران نے ریاست کے رہبر تعلیم اساتذہ سے اپیل کی ہے کہ وہ تعلیمی اداروں میں اپنے فرائض کو جاری رکھتے ہوئے بلند تعلیمی معیار کی کوششوں کو برقرار رکھیں ۔ واضح رہے گذشتہ دس اور گیارہ اپریل کو اکتالیس ہزار کے قریب رہبر تعلیم اساتذہ گذشتہ چھ ماہ سے بند پڑی تنخواﺅں کی واگذاری کی مانگ کو لیکر کام چھوڑ و تالا بند ہڑتال پر چلے گئے تھے اور اب اُنہیں 17 اور19اپریل کو سرینگر لال چول میں احتجاج کر نے والے تھے ۔