جموں//گوجری زبان کو آئینِ ہند کے آٹھویں شیڈیول میں شامل کروانے کے لئے شروع کی گئی تحریک میں سماج کے تمام طبقوں کا تعاﺅن طلب کرتے ہوئے طبقہ کی نمائندہ تنظیم ٹرائبل ریسرچ اینڈ کلچرل فاﺅنڈیشن نے اپیل کی ہے کہ وہ اُن کا ساتھ دیں تاکہ اس عمل میں فوری تیزی لائی جا سکے ۔پریس ریلیز کے مطابق تنظیم نے یہ اپیل مرکزی امورِداخلہ وازارت میں اس معاملے میں کافی دیری ہونے پر ردِعمل کے طور پر کی ہے۔ تنظیم نے 12 ریاستوں میں آباد گوجروں کو کہا ہے کہ زبان کی تحریک سب کو مل کے چلانی ہو گی۔یہ اپیل ایک پروگرام میں کی گئی جس کی صدارت معروف اسکالر ڈاکٹر جاوید راہی نے کی۔ اپنے صدارتی خطبے میں ڈاکٹر جاوید راہی نے کہا ہے کہ ہم نے وزیرِ اعظم نریندر مودی کو اس سلسلے مےں ایک یاداشت بھی پیش کی ہے اور اس سلسلے میں نئے داخلی وزیر راجناتھ کو ایک تفصیلی خط بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں گوجری زبان کو آئین ِ ہند میں شامل کرنے کے لئے اپیل کی گئی ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ گوجری زبان آئین بھارت آئین میں شامل کرنے میںسُرعت لانے کے لئے ریاستی سرکار کی طرف سے کئی مرتبہ سفارشات بھی بھیجی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے گوجروں کے ہر طبقہ فکر کی طرف سے مرکزی حکومت پر دباو بنانے کی ضرورت ہے تاکہ گوجری زبان کو اس کا جائز حق دلوایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ گوجری ادیبوں کا ایک وفد جلد ہی ریاستی وزیرِاعلے سے مل کر گوجری زبان کو آٹھویں شیڈیول میں شامل کرنے کے لئے تازہ سفارشات روانہ کرنے کی اپیل کرے گا۔ڈاکٹر راہی نے کہا کہ گوجری پہلے ہی ریاست کے آئین کے چھٹے شیڈیول میں شامل ہے اور اس میں اس قدر ادب ہے کہ اسے آئین میں شامل کیا جا سکتا ہے۔گوجری زبان کی قدامت اس بات سے بھی ظاہر ہے کہ تیرہویں صدی کے معروف شاع امیر خسرو نے گوجری کو ان کے وقت کی اُن اٹھارہ زبانوں میں شامل رکھا ہے جو کہ ہندوستان کی نمائیندہ زبانیں تھیں ۔ اس وقت ریاست کی لگ بھگ پچیس فی صد آبادی گوجری بولنے والوں پر مشتمل ہے اور اس میں اس وقت ہزاروں کتابیں دستیاب ہیں۔ انہوں نے گوجروں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اپنی مادری زبان کو ملکی سطح پر منوانے کی غرض سے کی جانے والی کوششوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ سرکار نے اس سلسلے میں ۳۰۰۲ ءایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی جس نے اپنی سفارشات ۴۰۰۲ میں دی ہیں جن پر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اور جب بھی اس پر کوئی فیصلہ لیا جائے گا تو گوجری زبان کے بولنے والوں کی اس درینہ مانگ پر سرکار غور کرے گی۔