پونچھ//نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کے لوک سبھا انتخاب جیتنے کے بعد ریاست جموں و کشمیر میںگورنر راج کے نفاذ پر دیئے گئے بیان کو ایم۔ایل۔ حویلی شاہ محمد تانترے نے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ اپنے ایک پریس بیان میں موصوف سے اس بیان کو نہایت غیر سنجیدہ،غیر جمہوری اور غیر اخلاقی گردانا ہے۔ اُنہوں نے کہا کے پچھلے لوک سبھا انتخابات میں پی۔ڈی۔پی نے سرینگر پارلیمانی حلقہ انتخاب کے تیس سے زائد اسمبلی حلقوں میں سبقت حاصل کرنے کے باوجود نیشنل کانفرنس کی ناکارہ حکومت کو مستعفی ہونے یا گورنر راج نافذ کرنے جیسا مشورہ نہ دیا۔ تانترے نے کہا کہ اب ڈاکٹرعبد اللہ نے ’ڈھائی بُوٹی فتو باغبان‘ جیسی جیت حاصل کرنے کے بعد صدر ِ جمہوریہ ہند کو یہ کہہ ڈالا کہ ریاست میں گورنر راج نافذ کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ عوام ڈاکٹر عبداللہ کی ڈرامہ بازی سے بخوبی واقف ہیں کہ اس انتخاب میںجیت حاصل کرنے کے لئے اُنہوں نے حُریت ۔بی ٹیم کا کردار ادا کیا ، عوام جانتے ہیں کہ یہی وہ ڈاکٹر عبداللہ ہیں جنہوں نے دلی کے ایک نجی ٹی۔وی شو میں یہ کہا تھا کہ وہ ہندوستان کے لئے شیطان کے پاس بھی جا سکتے ہیں اور انہوں نے ہی گزشتہ دِنوں انتخاب سے پہلے کیا ڈرامہ بازی کی وہ سب کے سامنے ہے۔ اُنہوں نے کہا ممبر پارلیمنٹ کا انتخاب جیتنے کے لئے پتھر بازوں کو آزادی کے متوالے تک کہہ ڈالا نیز علی شاہ گیلانی کو یہ تک کہہ ڈالا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں ہمیں غیر مت سمجھو۔ تانترے نے کہا کہ انہی فاروق عبداللہ نے چند سال پہلے حُریت والوں کے تعلق سے یہ کہاتھا کہ انہیں پاکستان بھیج دو۔ اُنہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی قیادت والی حکومت اپنی معیاد تک پہنچ کر پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے بھر پور مواقع فراہم کرے گی۔