سرینگر// ستمبر 2014کے تباہ کن سیلاب کے بعد باغ مہتاب میں نالہ دودھ گنگا پر غیر محفوظ قرار دئے گئے پل پر چھوٹی بڑی گاڑیوں کی آمدورفت بنا کسی روک ٹوک کے جاری ہے ۔گذشتہ برس اگرچہ پل کے نزدیک ایک نئے پل کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا لیکن کام سست رفتاری کا شکار ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی مرتبہ سرکار سے مطالبہ کیا کہ پل کی تعمیر کا کام جلداز جلد مکمل کیا جائے تاکہ مسافروں کو آمد ورفت کے دوران مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔اس پل سے سفر کرنے والے کئی ایک مسافروں نے بتایا کہ نالے میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے اور شدید بارشوں کے نتیجے میں پل پانی میں ڈوب جاتا ہے اور ایسے میں یہاں سے گاڑیوں کی آمد ورفت بھی معطل ہو جاتی ہے اور جب پانی کی سطح کم ہو جاتی ہے تو گاڑیاں اس پل سے چلنی شروع ہو جاتی ہیں ۔منصور احمد نامی ایک مسافر نے بتایا کہ اس پل سے نہ صرف چھوٹی گاڑیاںبلکہ ٹرک ،ٹپر اور فورسز کی بڑی گاڑیاں بھی چلتی ہیں جس سے پل کے مزید دب جانے کا خطرہ لاحق ہے ۔ مقامی لوگوں نے محکمہ آر اینڈ بی اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پل کی تعمیر کا کام جلد از جلد مکمل کر کے اُسے گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے کھول دیاجائے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔معلوم رہے کہ یہ پل باغ مہتاب ، نوگام ، چھانہ پورہ ، نٹی پورہ ، پانتہ چھوک ، موچھو ، کرالپورہ کو ۔ راولپورہ ،رنگریٹ ، حیدرپورہ کے علاوہ دیگر علاقوں سے جوڑتا ہے ۔