تھنہ منڈی //درہال۔تھنہ منڈی سڑک پچھلے تیس سال سے تکمیل کی منتظر ہے ۔مقامی لوگوں کی بدقسمتی یہ ہے کہ یہ سڑک جس سکیم کے تحت شرو ع ہوئی تھی ، وہ سکیم ہی بند کردی گئی ہے جس کے بعد روڈ کو مکمل کرنے کیلئے کوئی طریقہ کار نہیں ڈھونڈاگیا۔صرف 17 کلو میٹر طویل اس سڑک کی طرف کوئی بھی توجہ نہیں دے رہاجبکہ اس پر لاکھوں روپے صرف کر کے کھدائی کاکام کیاگیاہے ۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ درہال سے 7 کلو میٹر سڑک کوگاڑیوں کی آمدورفت کے قابل بنا یا گیا ہے۔ان کاکہناہے کہ اگر یہ سڑک تعمیر ہوجائے تو درہال کی عوام کو تھنہ منڈی آنے اور جانے میں آسانی ہو سکتی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ درہال کے لوگوںکا منصف کورٹ اور ایس ڈی ایم دفتر و ایس ڈی پی او دفترتھنہ منڈی میں ہے جہاںانہیں روزانہ کام پڑتے رہتے ہیں ۔اس کے علاوہ بڑی تعداد درہال کے لوگ شاہدرہ شریف زیارت پر بھی جاتے ہیں جنہیں اس کیلئے50 کلو میٹر سفر طے کرنا پڑتا ہے اور اتنا ہی اضافی کرا یہ بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔مقامی لوگوں نے حکومت پر عدم توجہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ خالی جمع خرچی سے کام لیاجارہاہے ۔ان کاکہناہے کہ دو تحصیلوں کو آپس میں ملانے کیلئے حکومت کوئی کام نہیں کررہی اور ایک سڑک کی تیس برس سے تعمیر نہیں ہوسکی ہے جو بدقسمتی کی بات ہے ۔اس حوالے سے جب محکمہ تعمیرات عامہ کے ایگزیکٹو انجینئر راجوری صدیق احمد وانی سے رابطہ کیاگیاتو ان کاکہناتھاکہ سڑک کو مکمل کرنے کا ابھی کوئی منصوبہ نہیں ہے۔انہوںنے بتایاکہ جس اسکیم کے تحت اس سڑک پر کام شروع ہوا تھا وہ اسکیم ہی بند ہو چکی ہے ۔تاہم انہوں نے کہا کہ اگر عوام مطالبہ کرتی ہے تو وہ اس پروجیکٹ کو سنجیدگی سے لیںگے اوراس روڈ کی تعمیر کرائی جائے گی ۔