بیجنگ// چین نے کہا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے گزرنے والی پاک چین اقتصادی رہداری کا مسئلہ کشمیر سے کوئی تعلق نہیں ہے اور سی پیک سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چین کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ بھارت کے احتجاج کے جواب میں چین نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا مسئلہ کشمیر سے سیدھے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ یہ صرف اقتصادی منصوبہ ہے۔ بھارت کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات پر انہوں نے کہا ’’ دلی کو تہہ دل سے خوش آمد کہتے ہیں کہ وہ ایک بلٹ اور ایک راہ کے منصوبے کا حصہ بنے جو چینی صدر زی جپنگ کا پسندیدہ منصوبہ ہے۔ 14اور 15مئی کو منعقد ہونے والے او بی او آر اجلاس پر بات کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ’’ پہلے میں بھارت کا دل سے ایک بلٹ اور ایک روڑ کے منصوبے میں حصہ لینے کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ وانگ یی نے کہا کہ او بی او آر اجلاس نے بھارت کو 46بلین امریکی ڈالر کے اس منصوبے سے پریشانی میں ڈال دیا ہے جو پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے ہوکر گزرتا ہے۔ بھارتی خدشات پر بات کرتے ہوئے وانگ نے کہا ’’ میں بتانا چاہتا ہوں کہ اقتصادی کا مطلب اقتصادی ہوتا ہے۔ وانگ نے کہا کہ خطے میں اقتصادی سرگرمیاں براہ راست سی پیک سے نہیں جڑی ہیں بلکہ چین پاکستان کو پہلے سے ہی مدد دیتا آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اپنے پڑوسی ممالک کیلئے ترقی کی راہ بنا رہا ہے اور یہ چین کا فائدہ مند اقدام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مسئلہ کشمیر کا تعلق ہے ، چین کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا مسئلہ کشمیر سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اگر بھارت منصوبے کا حصہ بنناچاہتا ہے تو اسکے مختلف دروازے ہیں۔