جموں//اسمبلی حلقہ نگروٹہ کے تحت آنے والی بھلوال اورنگروٹہ تحصیلوں کی درجنوں پنچایتیں اورسینکڑوںدیہات شہرکے قریب ہونے کے باوجود تعمیروترقی سے کوسوں دورہیں ۔نگروٹہ اسمبلی حلقہ کے علاقہ جات میں ایک طرف بنیادی سہولیات کافقدان پایاجارہاہے اوردوسری طرف سڑکوں کی بدحالی کاسامناہے جس کی وجہ سے عوام کوشدید مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔تفصیلات کے مطابق جہاں تحصیل نگروٹہ کے جگٹی ، ٹانڈہ، شبا، مڑھ، بمیال ، کٹل بٹال ودیگرعلاقہ جات حکومت کی نظروں سے اوجھل ہیں وہیں تحصیل بھلوال کے پنچایت چھوا، نرگاڑہ اور بلاک متھوار کاعلاقہ جسمتہ جوکہ پانچ پنچایتوں کامجموعہ ہے بھی انتظامیہ کی عدم توجہی کاشکارہے۔ نگروٹہ تحصیل کے مذکورہ بالا علاقہ جات کے لوگوں کاکہناہے کہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے مزدوروں کی اجرت واگذارکرنے میں متعلقہ محکمہ ٹال مٹول کررہاہے ۔اس کے علاوہ بجلی اورپانی کی ناقص سپلائی سے لوگوں کاجیناروزبروز دوبھرہوتاچلاجارہاہے ۔ تحصیل بھلوال اوربلاک متھوار کاعلاقہ جسمتہ ضلع جموں سے محض 30-40 کلومیٹرکی دوری پر واقع ہونے کے باوجود بھی تعمیروترقی کے لحاظ سے کافی پسماندہ ہے ۔ریاست جموں وکشمیرمیں گذشتہ دہائیوں کے دوران مختلف سرکاریں وجودمیں آتی رہیں لیکن کسی بھی حکومت نے اس علاقے کوتعمیروترقی سے ہمکنارکرنے کی سعی نہیں کی جس کے نتیجے میں علاقہ جسمتہ جوکہ ضلع جموں کاکنڈی علاقہ ہے سرمائی راجدھانی جموں کے قریب ہونے کے باوجود تعمیروترقی کے اعتبارسے پچھڑا ہوا ۔ واضح رہے کہ جسمتہ علاقہ پانچ پنچایتوں جن میں دھنوں، بگانی، گورڈہ، متھوار اورسروٹ کے درجنوں دیہات ہیں ۔ اس علاقے میں لوگوں کواکثربجلی اور پانی کی عدم دستیابی کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی نہایت ہی خستہ حالت کے باعث سخت پریشانیوں کاسامناکرناپڑتاہے۔ اس علاقے کی اہم سڑک اگورتابگانی بھی مختلف مقامات سے ٹوٹ چکی ہے جس کی مرمت کیلئے متعلقہ محکمہ کوئی خاطرخواہ توجہ نہیں دیتاہے۔اس کے علاوہ ہنڈوال تادھنوں چھ کلومیٹرسڑک محکمہ پی ایم جی ایس وائی کیلئے سونے کی کان بنی ہوئی ہے۔ آرٹی آئی عرضی کے جواب سے معلوم ہواہے کہ ہنڈوال تا دھنوں سڑک پر گذشتہ دس برسوں کے دوران لگ بھگ 70لاکھ کے قریب رقومات صرف کی جاچکی ہیں لیکن اس کے باوجودسڑک کی حالت اسقدرخستہ ہے اس پر گاڑیوں کوچلاناتودور گھوڑوں کوچلانابھی مشکل ہے۔مذکورہ پنچایتوں میں گذشتہ کچھ برسوں سے ممبراسمبلی دویندرسنگھ راناکی کاوشوں کی بدولت بجلی اورپانی کی سپلائی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے لیکن اس کے باوجود متعلقہ محکمہ جات اکثروبیشتر غفلت شعاری کامظاہرہ کرتے ہیں۔ پنچایت سروٹ کے گائوں گلالی کے لوگوں کاکہناہے کہ یہاں پر بارش کے آثار ابھی آسمان پرہی نمایاں ہوئے ہوتے ہیں محکمہ بجلی کے ملازمین بجلی کاٹ دیتے ہیں جس کی وجہ سے گلالی کے لوگوں کوشدیدمشکلات جھیلنی پڑرہی ہیں۔ دھنوں، بگانی ، کیری ، سروٹ ،ہنڈوال کے لوگوں کاکہناہے کہ جسمتہ ایک کنڈی علاقہ ہے جہاں پر گرمیوں کے موسم میں اکثر پانی کی شدید قلت ہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بجلی کی اوورلوڈنگ اور محکمہ پی ایچ ای کے ملازمین کی غفلت کے سبب کئی کئی ہفتوں تک موٹریں خراب ہونے کی وجہ سے پانی سپلائی منقطع رہتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بجلی اور پانی کی سپلائی کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی خستہ حالی کوسدھارنے کیلئے متعلقہ محکمہ جات کو شدیدگرمیاں شروع ہونے سے قبل ہی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ جسمتہ علاقہ کے معززین کے مطابق اس علاقے کی پسماندگی کی اصل وجہ یہاں کی عوام میں بیداری کی کمی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست کے طول وارض کے مختلف علاقوں میں مختلف سیاسی، سماجی اورادبی تنظیمیں کام کررہی ہیں جومناسب وقت پرعلاقہ کی تعمیروترقی کیلئے آواز بلند کرتی ہیں لیکن حیرانگی اورقابل افسوس بات یہ ہے کہ اس علاقے کوتعمیروترقی سے ہمکنارکروانے اور ترقی کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے آج تک کوئی بھی بڑی سماجی تنظیم منظرعام پرنہیں آئی ہے جو علاقہ کے جائز مطالبات کومتعلقہ حکام کے ساتھ اُجاگرکرتی جوکہ عوام کیلئے بدقسمتی کی بات ہے۔ اس علاقے میں سکولوں کی حالت بھی نہایت ناگفتہ بہ ہے اورسالانہ نتائج میں کامیاب ہونے والے طلباء کی تعدادبھی نہایت کم رہتی ہے۔اس علاقے میں کچھ معززافراد جو خودکوتعمیروترقی کے ٹھیکیدارکہلواتے ہیں عملی طورپر علاقے کی تعمیروترقی کیلئے کوئی کام نہیں کرواتے ہیں۔متذکرہ بالا علاقہ جات کے لوگوں کو دویندرسنگھ راناکے رکن اسمبلی نامزدہونے کے بعد امیدیں جاگی تھیں لیکن ان کی سیاسی مصروفیات کے باعث علاقہ جات کے بعض مسائل پس پشت پڑجانے سے عوام میں مایوسی پائی جارہی ہے۔نگروٹہ اسمبلی حلقہ کے دوردرازاورکنڈی دیہات کے لوگوں نے رکن اسمبلی دویندرسنگھ رانا پرزوردیاہے کہ وہ حلقہ کے پسماندہ علاقہ جات کی تعمیروترقی یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں تاکہ عوام کو پریشانیوں سے نجات مل سکے۔