جموں//نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے جموں و کشمیر کی موسم گرما کے دارالحکومت جموں میں ایک پریس کانفرنس میں ہندستان کے صدر پرنب مکھرجی سے جموں و کشمیر آئین کے سیکشن 92 کے تحت ریاست میں جلد گورنر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا، کیونکہ جموں و کشمیر بی جے پی۔ پی ڈی پی حکومت کی تقریباًً ایک برس کی مدت کے دوران ا موات اور تباہی سے گزر رہا ہے۔پینتھرس سربراہ نے وادی کشمیر کے طلبا اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنا احتجاج واپس لیکر حکومت ہند کو امن بحالی کا ایک موقع دیں۔ پروفیسربھیم سنگھ نے طلبا اور نوجوانوں سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ ہندستان کے صدر کو موجودہ حکومت کو برخاست کرکے جموں و کشمیر میں گورنر راج لگانے کا ایک موقع دیں اور خون خرابے ا ور بندوق کی حکومت بند کریں۔پروفیسربھیم سنگھ نے حریت کانفرنس سمیت سیاسی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کشمیر میں انسانی زندگی نہ کھو جائے اور جموں و کشمیر میں رہنے والے ہر ہندستانی شہری کو واپس انصاف مل سکے۔ جموں پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر بھیم سنگھ نے اعلان کیا کہ اگر گورنر راج نافذ نہیں کیا جاتا ہے تو پنتھرس پارٹی ہندستانی سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کرے گی، جس میں اس سے درخواست کی جائے گی کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے صدر کو ریاست میں گورنر راج نافذ کرنے کی ہدایت دے۔ انہوں نے کہاکہ صدر واحدمجازاتھارٹی ہیں جو جموں و کشمیر آئین کے سیکشن 92 کے تحت وہاں گورنر راج لگانے کا اختیا ر رکھتے ہیں، کیونکہ ریاست کی صورتحال قابو سے باہر ہو گئی ہے اور ریہاںکے بچوں کو بی جے پی-پی ڈی پی حکومت کے سبب اموات اور تباہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے جموں و کشمیر کے گورنر این این ووہرا سے بھی اپیل کی کہ وہ ایک دن پہلے ہوئے چھ قانون ساز کونسل نشستوں کے انتخابات کو باطل، غیر آئینی اور بدعنوان اعلان کردیں۔ انہوں نے بلا تاخیر ریاستی اسمبلی تحلیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔پروفیسر بھیم سنگھ نے جموں صوبے کے کڈ-بٹوٹ علاقے کا دورہ کیا، جہاں ایک لاکھ سے زیادہ مقامی باشندوں/دکاندار/نوجوان/یومیہ مزدور چنینی-نشری سرنگ کی وجہ سے بے روزگار ہوگئے ہیں۔ اس سرنگ کا وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی نے 3 اپریل، 2017 کو افتتاح کیا تھا۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے اس علاقے کے متاثر ہ لوگوں کو یقین دلایا کہ کڈ-بٹوٹ کو دنیا کے سوئٹزرلینڈ یا یوگوسلاویا جیسے اہم سیاحتی مقام کے طور پرسامنے لایا جائے گا۔