سرینگر// ریاستی وزیر پرکاش چندر گنگا کے بیان کوصنعت کاروں اور تاجروں نے مشترکہ طور پر اس طرز عمل کو اشتعال انگیز قرار دیا۔ کشمیرچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز،کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن اور فیڈریشن آف چیمبر آف انڈسٹریز اینڈ کامرس کی ایک مشترکہ میٹنگ منعقد ہوئی جس میں مشتاق احمد وانی،محمد اشرف میر اور محمد یاسین خان نے شرکت کی ۔ میٹنگ کے دوران موجودہ صورتحال کو زیر غور لایا گیا۔کشمیرچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر مشتاق احمد وانی نے کہا کہ میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ سیاسی جماعتوں کے کچھ حصوں کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات سامنے آرہے ہیں جس میں معصوم لوگوں کو ڈھال بنانے اور ان پر ’’سفاکانہ طاقت‘‘ استعمال کرنے کی وکالت کی جا رہی ہے۔ میٹنگ میں وزیر صنعت چندر پرکاش گنگا کے’’اشتعال انگیز‘‘ بیان کو بھی زیر غور لایا گیا جس میں انہوں نے کشمیر یوں کے خلاف تشدد آمیز کاروائیوں کو جواز بخشا ہے۔ میٹنگ میں مذکورہ وزیر کے’’لاتوں کے بھوت،باتوں سے نہیں مانتے‘‘ کے الفاظ کو انتہا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر موجودہ صورتحال کو مزید ابتر بنانے کیلئے آگ میں پیٹرول ڈال رہے ہیں۔ میٹنگ میں شامل مندوبین نے اس بیان کو کشمیریوں کو ہلاک کرنے کی کھلی چھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تاجر برداری اس بات کو محسوس کر رہی ہے کہ وزیر کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور ایک کھلی دھمکی ہے۔انہوں نے سوالیہ انداز میںکہا ’’ کیا یہی پیمانہ ملک کے دوسرے حصوں،جن میں گجرات کی پٹیل ایجی ٹیشن اور ہریانہ کی جاٹ ایجی ٹیشن ہے میں احتجاجی مظاہروں سے نپٹنے کیلئے استعمال میں لایا گیا؟۔ کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد یاسین خان نے بتایا کہ مشترکہ میٹنگ کے دوران کہا گیا کہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے اس طرح کے غیر ذمہ دار بیانات کشمیر میں معصوم نوجوانوں کو ہلاک کرنے اور طلاب ونوجوانوں پر پیلٹ کے بے تحاشہ استعمال کیلئے جواز کے طور پر پیش کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کو متنبہ کیا کہ اگر وہ اپنے لیڈروں کو غیر ذمہ دارانہ بیانات اور دھمکیاں دینے سے روک نہیں لگائے گی،تو صورتحال مخدوش ہوجائے گی۔دریں اثناء چندر پرکاش گنگا کے بیان کو کشمیریوں کے خلاف کھلی دھمکی قرار دیتے ہوئے ٹرانسپوٹروں، ادویات فروشوں، ٹھیکیداروں،ٹرانسپوٹروں، ہول سیل مٹن ڈیلروں اور ٹرول ایجنسیوں نے مشترکہ طور پر کہا ہے کہ اس طرح کی جارحانہ بیان بازی کو کسی بھی طور پر قبول نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کوئی بھیڑ بکری نہیں جنہیں وحشیانہ طریقے سے مارا جائے بلکہ ایک ایسی قوم ہے جو کسی بھی طور اس طرح کی کاروائیوں کو قبول نہیں کرے گی۔گڈس ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن،ہول سیل مٹن ڈیلرس ایسو سی ایشن،سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی، شکارا ایسو سی ایشن اور دیگر تجارتی انجمنوں کی میٹنگ کے دوران صنعتی امورات کے وزیر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیاکہ اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات سے کوئی بھی چیز حاصل نہیں ہوگی۔ فاروق احمد ڈار کی سربراہی میں منعقدہ میٹنگ کے دوران سرکار کو متنبہ کیا گیاکہ وہ اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات سے پرہیز کرے وگرنہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی قانون نہتے اور معصوم احتجاجی مظاہروں پر گولیاں چلانے کی چھوٹ نہیں دیتا۔ پی ڈی پی کو نشانہ بناتے ہوئے ڈار نے کہا کہ یہ جماعت کشمیریوں کی ہمدرد بننے کا دعویٰ کرتی تھی تاہم اس کا چہرہ اب مکمل طور بے نقاب ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جماعت بی جے پی کے سامنے اب سرنگو ںہو رہی ہے اور کشمیریوں کو مارنے کی کھلی آزادی دی جا رہی ہے۔