نئی دہلی// ویزاعظم نریندر مودی نے آج اعلی سرکاری افسران سے روایتی طریقے سے ہٹ کر کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی خوف اور جانب داری کے بغیر کام کرتے ہوئے عوام کے مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں اور انہیں اس سلسلے میں ہر طرح کی حمایت حاصل ہوگی۔مسٹر مودی نے یہاں سول سروس کے دن کے موقع پر اعلی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں اور سیاسی سطح پر قوت ارادی کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ ایماندار اور فرض شناس افسروں کی حمایت کرنے کے لئے ان کی انتظامیہ کے پاس اضافی قوت ارادی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ اب اس کا صحیح وقت آچکا ہے جب نوکرشاہوں کو روایتی طریقے سے ہٹ کر فیصلہ کرنا چاہیے اور اپنے آپ کو برسوں سے چلے آرہے ڈھرے سے بچانا چاہیے اور فیصلہ کرنے میں مستعدی کا ثبوت دینا چاہیے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ نوکر شاہوں کو پہلے بحران سے نمٹنے کے لئے تربیت دی جاتی تھی لیکن اب انہیں وسائل کی موجودگی میں صورتحال سے استفادہ کرنے کے بارے میں سیکھنا چاہیے ۔ انہیں یہ بھی غور کرنا چاہیے کہ ان کے محکموں میں فیصلہ کرنے میں تاخیر کیوں ہوتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو فیصلے پندرہ سال میں کئے جاتے تھے ، ان میں ان کے ذریعہ کی گئی پیش رفت میٹنگوں میں صرف پندرہ منٹ لگتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ فیصلوں کو برسوں تک معلق رکھا جاتا ہے اور وہ فائلوں میں پھنسے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلی افسران کو سوشل میڈیا کا استعمال کرنا اور ای گورننس کے ذریعہ کام کرنا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں لوگوں سے رابطے قائم کرنے کے لئے موبائل فون کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ سول سروس میں قدم رکھتے وقت نوکر شاہوں کو اپنے مشن اور سپنوں کو ہمیشہ اپنے دماغ میں رکھنا چاہیے ۔ اس یادگار لمحے کی یہی یاد جب آپ اپنے گھر سے مسوری اکادمی کے لئے نکلے تھے ، آپ کے اندر اس آگ کو جلائے رکھے گی۔ انہوں نے حکومت کی ریفارم (اصلاح) پرفارم (کارکردگی) اور ٹرانسفارم (تبدیلی) کی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اصلاح کے لئے سیاسی قوت ارادی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ لیکن کارکردگی نوکرشاہوں کی ذمہ داری ہے جبکہ تبدیلی لوگوں کی شراکت سے ممکن ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوکر شاہوں کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ہر فیصلہ ملک کے مفاد کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا جائے ۔یو این آئی۔