سرینگر // حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق ، جو گزشتہ ایک مہینے سے زائد عرصہ سے خانہ نظر بند ہیں، کوکل مسلسل ساتویں جمعہ کو بھی نماز کی ادائیگی سے روک دیا گیا۔انہوں نے کہا ہے کہ برسر احتجاج مختلف کالجوں کے طلباء کیخلاف طاقت اور تشدد کا استعمال اور طلباء کو ہراساں کرنے کا عمل حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی ہے اور لگتا ہے کہ رام مادھو کے اس اعتراف کے بعد ،کہ کشمیر حالت جنگ میں ہے اور ’’جنگ میں سب کچھ جائز ہے‘‘ سرکاری فورسز ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کشمیری عوام کیخلاف صف آرا ہو چکی ہیں۔انہوں نے اس بیان کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح نہتے کشمیری عوام کیخلاف ایک جنگ سی چھیڑ دی گئی ہے اور یہاں کے عوام کی جائز آواز کو طاقت اور تشدد کے بل پر دبانے کا مذموم عمل جاری ہے ۔ میرواعظ نے کشمیر اوربھارت کی مختلف ریاستوں میں مقید بڑی تعداد میں کشمیری سیاسی نظر بندوں اور نوجوانوں کیخلاف جیل حکام کی جانب سے روا رکھے جارہے غیر انسانی سلوک کو حد درجہ مذموم قرار دیتے ہوئے حقوق بشر کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی حالت زار کا سنجیدہ نوٹس لیں ۔