سرینگر//سرینگر اور شمالی کشمیر کے کئی علاقوں میں جمعہ کی شام تیز آندھی ،طوفانی ہوائوں اور قہر انگیز ژالہ باری نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی جس کے سبب لوگوں میں خوف وہشت اور سرا سیمگی پھیل گئی جبکہ گرج چمک اور تیز ہوائوںکی وجہ سے مکانوں کی چھتیں اڑ گئیں، بجلی کے کھمبے اور درخت اکھڑ گئے اور ترسیلی لائنوں کو شدید نقصان پہنچنے کے سبب بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ۔شدید ژالہ باری سے درختوں کی ٹینیاں اور شگوفے ٹوٹ پھوٹ کے شکار ہو نے سے میوہ باغات بھی تباہ ہوگئے ہیں ۔جمعہ کی شام قریب9 بجے گرج چمک کے ساتھ شدیدبارشیں ہوئیں اور دیکھتے ہی دیکھتے بارشوں نے شدت اختیار کی جس کی وجہ سے ہر سوخوف ودہشت اور سراسمیگی پھیل گئی۔بارش کیساتھ طوفانی ہوائیں چلیں اور قہر انگیز ژالہ باری بھی ہوئی۔ قریب بیس منٹ تک قیامت خیز منظر تھا اور گھروں میں آہ و بکا کا عالم دکھائی دیا گیا۔ سرینگر کے سونہ وار ،بٹہ پورہ ،اندرا نگر ،ڈلگیٹ ، ،جواہر نگر ، راجباغ ، رامباغ ، بمنہ ، چھان پورہ ، نٹی پورہ ، باغ مہتاب، راولپورہ، رنگریٹ اور دیگر علاقوں میں چھتیں اڑگئیں ، درخت اکھڑ گئے اوربجلی کے کھبے زمین برد ہو گئے جس کے سبب ان علاقوں میں بجلی گل ہو گئی۔چاڈورہ کے کئی علاقوں میں تیز آندھی ،ژالہ باری اور زمینی کٹائو نے قیامت صغریٰ بپا کی۔کنہ ہامہ چک پورہ ،ونگی پورہ ،ڈانگر پورہ ،کنی پورہ ،آری باغ مونچھو میں طوفانی ہوائوں اور شدید ژالہ باری کی وجہ سے لوگوں میں خوف ودہشت کی لہر دوڑ گئی اور لوگ چیخ وپکار کے عالم میں کلمہ طیب کا ورد کرتے رہے ۔مقامی لوگوں نے کہا کہ کھڑکیاں اور دروازے بند کرنے کے باوجود بھی ہر سو خوف ودہشت کا ماحول تھا اورپانی گھروں میں داخل ہو رہا تھا ۔ضلع بڈگام کے گلوان پورہ ،سبدن ،ہرن ،وارپورہ،چک کالی کھا،لیربل،چودھری باغ،نرکار،بٹہ ہار،گنگہ بگ کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’تیز آندھی اور ژالہ باری کے سبب یہاں کی فصلوں کو شدید نقصان ہوا ہے جس میں پنیری شامل ہے ۔ شمالی کشمیر کے کئی علاقوں میں میوہ درختوں کی ٹہنیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں ۔تیز ہوائوں کے نتیجے میں شمال وجنوب میں سینکڑوں کنال اراضی پرپھیلے میوہ باغات کے ساتھ ساتھ سبزیوں کو کافی نقصان پہنچا ملک عبد السلام نے اطلاع دی ہے کہ شانگس تحصیل کے اندو اور پشلو علاقے میں ژالہ باری سے میوہ درختوں کی ٹہنیاں اور شگوفے ٹوٹ کر گر گئے جس سے میوہ باغات کوشدید نقصان پہنچا ۔ضلع اننت ناگ کے ترقیاتی کمیشنر سید عابد رشید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’جمعہ کی شام ہوئی شدید ژالہ باری کی وجہ سے تحصیل شانگس کے کئی علاقوں میں میوہ باغات کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے جس کا تخمینہ لگانے کے لئے تحصیلداروں اور ضلع انتظامیہ کے دیگر متعلقہ افسران کو کام پر لگا یا گیا ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ 2یا3دن کے اندر پوری معلومات حاصل کی جائے گی ۔کولگام سے خالدجاویدنے اطلاع دی ہے کہ ضلع کے کئی علاقوںمیںجمعہ کی شب10بجکر30منٹ پر ژالہ باری کا سلسلہ شروع ہو گیا جس کا دورانیہ 20منٹ اور کئی علاقوں میں 10منٹ رہا ۔کولگام کے سنگس، کہروٹ،کوکے،مڈرگام،گوپال پورہ،آڈجن،ددری پورہ جیسے دیگر درجنوں علاقوں میں ژالہ باری سے فصلوں کو کافی نقصان پہنچا ۔کرناہ تحصیل میں تیز آندھی ، طوفانی بارش اور ژالہ باری نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ۔تیز بارش سے مختلف دیہات میں بڑے پیمانے پر زمینی کٹائو ہوا ہے اور قریب 50مکانوں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ٹنگڈار کے بکھائیاں گائوں میں ایک مسجد سمیت قریب 20مکانوں کے اندر سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ۔ اسی طرح گھنڈ شاٹھ میں بھی سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ کھوڑپارہ میر محلہ ، نہچایاں اپرنہچیاں ، بڈھانہ محلہ نہچیاں بٹ پورہ اور شمس پورہ میں بھی بارشوں اور ژالہ باری سے کافی نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ ممبر اسمبلی کرناہ راجہ منظور، ایم ایل سی جاوید احمدمرچال اور معروف گجر لیڈر اور سابق ایم ایل سی عبدلراحمان بڈھانہ نے نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین کو امداد فراہم کی جائے ۔ادھر شہر کے سیول لائنز علاقوں میں بجلی کا نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا جبکہ سنیچر کی شام تک ان علاقوں میں بجلی کا کہیں نام نشان نہیں تھا۔ بیشتر علاقوں میں بجلی کی ترسیلی لائنیں زمین پر بکھری تھیں جبکہ کھمبے بھی زمین برد ہو چکے تھے ۔محکمہ بجلی نے تیزہوائوں کاسلسلہ شروع ہونے کیساتھ ہی بجلی سپلائی منقطع کردی اورپوری رات بجلی سپلائی کوبحال نہیں کیاگیا۔اس حوالے سے محکمہ بجلی کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تیزہوائیں چلنے سے کئی مقامات پر ترسیلی لائینوں کونقصان پہنچاجبکہ بجلی کھمبے اوردرخت گرجانے سے بھی سپلائی سروس میں خلل پیداہوئی ۔انہوں نے بتایاکہ سنیچرکی صبح ہنگامی بنیادوں پرترسیلی لائنوں کی مرمت اور کھمبوں کو دوبارہ نصب کر نے کاکام عمل میں لاکر بیشترعلاقوں میں بجلی سپلائی بحال کر دی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ سنیچر کی شام تک تمام علاقوں میں بجلی سپلائی بحال کر دی جائے گی ۔اسلام آباد ،شوپیاں ، کولگام ، پلوامہ، کے علاوہ بڈگام ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ ، چرارشریف ،کپوارہ کرناہ میں بھی ترسیلی لائنوں کو نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں اور اکژعلاقے ابھی بھی گھپ اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔