جموں//حکمران اتحاد کی طرف سے جموں اور کشمیر کے لوگوں کے درمیان منافرت کو ہوا دینے کا الزام لگاتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دیویند ر سنگھ رانا نے کہا ہے کہ ایک منصوبہ بند طریقہ سے فرقہ پرستی کا زہر گھول کر پی ڈی پی اور بی جے پی کشمیر اور جموں کے عوام کے درمیان خلیج کو وسیع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعتوں کے جداگانہ ایجنڈا کی وجہ سے پہلے ہی حالات انتہائی پیچیدہ اور غیر مستحکم بن چکے ہیں ، یوں لگتا ہے کہ ریاست کو تباہی کے غار میں دھکیلنے کے لئے ایک گہری سازش رچی گئی ہے ۔ رانا کٹھوعہ سے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرنے والے سیاسی کارکنوں کے استقبال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا ایجنڈا ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا ہو سکتا ہے اورحالیہ واقعات کے پیش نظر ان خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ، بالخصوص آئینی عہدوں پر براجمان لیڈران کے غیر ذمہ دارانہ بیانات اسی سازش کا ایک حصہ ہو سکتے ہیں۔ راجناتھ سنگھ کے حالیہ بیان، جس میں ایک سال کے اندر حالات کو بدلنے کا دعویٰ کیا گیا تھا ، کا ذکر کرتے ہوئے این سی لیڈر نے کہا کہ حالات میں کسی قسم کی بہتری کے برعکس وادی جل رہی ہے اور جموں سلگ رہا ہے ، جب کہ وزیر داخلہ کی طرف سے کوئی بھی روڈ میپ سامنے نہیں آیا ہے ۔ رانا نے کہا کہ کشمیر کے حالات انتہائی نازک اور تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد قوم پرستوں کی کارستانیوں کو جواز بخشنے والے ملک کے ساتھ فریب کر رہے ہیں۔رانا نے کہا کہ وہ ایک ایسی آگ سے کھیل رہے ہیں جس سے نہ صرف ریاست بلکہ پورا ملک لپیٹ میں آسکتا ہے ۔ریاست کی بگڑتی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے این سی صوبائی صدر نے تمام مثبت سوچ رکھنے والوں سے اپیل کی کہ وہ نوشتہ دیوار کو پڑھ کر تمام وابستگیوں سے بالا تر ہو کر متحد ہو جائیں اور درپیش چیلنج کا مقابلہ کریں۔