سرینگر//حریت (گ)نے کنیلون بجبہاڑہ میں فورسز کے ہاتھوں خواتین کی تذلیل کئے جانے اور اس پر احتجاج کرنے والے نوجوان مشتاق احمد کا شدید زدوکوب کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کے حالیہ بیانات سے جموں کشمیر میں تعینات فوج اور فورسز کی کافی حوصلہ افزائی ہوگئی ہے اور اب انہوں نے نوے کی دہائی کے طرز پر عام شہریوں پر جبروزیادتیوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ حریت کے مطابق کینلون میں پیش آئے واقعہ پر ضلع انتظامیہ بے حس اور خاموش بیٹھی ہوئی ہے اور وہ اس علاقے کے لوگوں کی شکایات کا کوئی نوٹس نہیں لے رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ بی جے پی جنرل سیکریٹری رام مادھو کا بیان کہ ’’جنگ اور محبت میں سب کچھ جائز ہے‘‘ فوجیوں کے لیے ایک طرح کا اجازت نامہ ہے کہ وہ جو چاہیں کرسکتے ہیں، ان سے کسی قسم کی پوچھ تاچھ نہیں کی جائے گی۔ اس بیان کے بالکل دوسرے دن کینلون میں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ حریت کے مطابق یہ ایک تشویشناک امر ہے اور اس سے عام لوگوں میں زبردست خوف وہراس پیدا ہوگیا ہے کہ فوج کے ہاتھوں ان کی جان محفوظ ہے اور نہ ان کے عزت کی کوئی گارنٹی ہے۔ بیان کے مطابق بھارت جموں کشمیر میں خواتین کی تذلیل کو خاص طور سے ایک جنگی ہتھیار کے طور استعمال کیا جارہا ہے۔بیان کے مطابق لوگوں کو پشت بہ دیوارکیا جارہا ہے اور اس صورتحال میں ان کیلئے’کرو یا مرو‘ کے بغیر کوئی آپشن دستیاب نہیں ہے۔