بنی // ایسے کئی واقعات پولیس ریکارڈ میں درج ہیں ایک فون کال آنا اور آپ کو بتائے کہ آپ کی لاٹری نکلی ہے تو آپ کو اس لاٹری کو پانے کے خاطر پہلے تو کچھ روپے جمع کروانے ہونگے یا پھر فون پر کہیے کہ میں کسی بنک کا حکام بول رہا ہوں اور یہ فون کال آپ کا بنک اے ٹی ایم کارڈ رینیو کرنے کے لیے کی گئی ہے تو آپ اس کی بات پر یقین کر کے اس شخص کو اپنے بنک اکاؤنٹ کی جانکاری کی بات پر دے دیتے ہو تو ایسا نہ کریں۔ایسا ہی ایک واقعہ بنی کا علاقہ چاندل کا ہے جہاںمقامی نامی شوریش کمار کے مطابق گزشتہ دو روز پہلے 82060144- 91+نمبر سے فون آتا ہے اور فون پر بول رہا شخص بنک کا حکام بول کر بات کرتا ہے اور ان کے اے ٹی ایم کارڈ رینیو کرنے کیلئے فون کیا ہے بولتا ہے جبکہ شوریش کمار اسکی کہی ہوئی بات پر یقین کر لیتا ہے اور فون پر بول رہا شخص اس کے اے ٹی ایم کارڈ پر دیئے گئے 16 ڈیجٹ پوچھ لیتا ہے شوریش کمار اپنے اے ٹی ایم کارڈ کے 16 ڈیجٹ دے دیتا ہے تو کچھ ہی منٹوں کے بعد اس کے بنک اکاؤنٹ سے روپیہ نکلنے کا سلسلہ شروع جاتا ہے اور بنک اکاؤنٹ سے جب 38000 ہزار روپے کٹ جاتے ہیں تو شوریش اپنے بنک سے معلوم کرتا ہے کہ میرے بنک اکاؤنٹ سے 38000 ہزار روپے کٹ لئے گئے ہیں جب یہ سارا ماجرا بنک کے حکاموں کو سنتا ہے تو پھر ہوش پا کر شوریش کو معلوم ہوتا ہے کہ میں نے جس شخص کو اپنا بنک اے ٹی ایم کارڈ رینیو کیلئے اے ٹی ایم کارڈ پر دئے گئے 16 ڈیجٹ والے الفاظ لکھئے تھے وہ فراڈ کال تھا وہ محض ایک دھوکہ تھا،اس معاملے کے متعلق جے کے بنک کے منیجر یوراج سنگھ سمبیال نے بتایا کہ ا س قسم کی کوئی بھی کال بنک کی طرف سے گراہکوں کو نہیں کی جاتی ہے ۔جبکہ ہر بنک شاخوں کے باہر جاری کیا گیا نوٹس لگایا ہوتا ہے آپ کو فون پر ایسی کسی بھی قسم کی کوئی جانکاری فون کوئی پوچھتا ہے انہوں نے کہا کہ ایسے فون کال کے آنے پر ان نامعلوم لٹیروں کو اپنے بنک اکاؤنٹ کی جانکاری نہ دیں ۔