سرینگر//ریاست میں سرکاری اراضی پرقواعد وضوابط کیخلاف غیر قانونی تعمیرات بنانے کاسلسلہ سنگین رخ اختیار کر چکا ہے اوراب سرکاری اراضی رہائشی کالونیوں کی زینت بنتی جارہی ہے ۔ریاست جموں وکشمیر کے دونوں مرکزی شہروں سرینگراور جموںمیں قواعد و ضوابط کے خلاف 25 غیرسرکاری کالونیاں تعمیر کی گئی ہیں جبکہ سرینگر کے مقابلے میں جموں سرفہرست ہے ۔ ذرائع کے مطابق جموں شہر میں مختلف محکموں کے تحت لوگوںنے حکومتی منظوری کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غیر قانونی طورپر کل21جبکہ شہر سرینگرمیں 4کالونیاں تعمیر کی گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق جموں شہر میں جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی اورمیونسپل کارپوریشن کے دائرہ اختیار میںمجموعی طور21غیر قانونی کالونیوں کی تعمیر عمل میں لائی گئی ہے جبکہ شہرسرینگر کے سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 3 اورہاوسنگ بورڈ میںایک کالونی حکومتی منظوری کے بغیر تعمیر کی گئی ہے ۔مذکورہ کالونیوں میں صرف 21 کالونیوں کو باقاعدہ بنانے کا منصوبہ ریاستی حکومت کے زیر غورہے جبکہ 4 غیر قانونی کالونیاں حکومت کے کسی بھی منصوبے میںدرج نہیں ہے ۔21 غیر قانونی کالونیوںکو باقاعدہ بنانے کا منصوبہ اگرچہ ریاستی حکومت کے زیر غورہیں لیکن عدالت عالیہ کے ایک حکم نامے کی وجہ سے کالونیوں کو باقاعدہ بنانے کی حکومتی پالیسی فی الحال روک دی گئی ہے ۔ عدالت عالیہ کے احکامات زیر نمبر19/2014 کے تحت ان کالونیوں کو باقاعدہ بنانے کے لئے حکومتی پالیسی کو فی الحال روک دیا گیا ہے ۔