سرینگر//سابق مرکزی یشونت سنہا اور بی جے پی لیڈرنے ’کشمیر پر مرکز کے رویہ ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وادی کی صورتحاک اِس قدر نازک ہے کہ وہاں معمولی نوعیت کا واقعہ بھی آگ لگا سکتا ہے جبکہ ایجنڈا آف الائنس پر عمل در آمد نہ ہونا کشمیر میں کشیدگی اور تناﺅ کی ایک بنیادی وجہ ہے ۔ضمنی پارلیمانی چناﺅ میں مایوس کن ووٹنگ شرح کو بھارتی پالیسی سازوں کےلئے چشم کشاءقر ار دےتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کومحاذ آرائی کی نہیںبلکہ مفاہمت کی ضرورت ہے ۔بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ کشمیر معاملے کے حل کےلئے مذاکرات سے بہتر کوئی روڑ میپ نہیں ہوسکتا ۔سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر یشونت سنہا نے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر’انڈین ایکسپرس ‘ کو دئے گئے انٹر ویومیں کہا کہ کشمےر سے متعلق موجودہ مرکزی حکومت کا رول اور روےہ انتہائی ماےوس کن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متعدد مرتبہ انہوں نے وزےر اعظم ہند نرےندر مودی کے ساتھ ملاقات کرنے کی کوششےں کےں لےکن وزےر اعظم دفتر ےا مرکزی حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہےں آےا ۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمےر کا 2مرتبہ دورہ کرنے کے بعد اےک رپورٹ تےار کی گئی جس پر وہ وزےر اعظم ہند نرےندر مودی کے ساتھ بات کرنے کی خواہش رکھتے ہےں اور اس حوالے سے وزےر اعظم دفتر کے ساتھ رابطہ بھی کےا گےا لےکن جہاں تک مرکزی حکومت کا تعلق ہے ابھی بھی ہم اس کے جواب کا انتظار کر رہے ہےں ۔ انہوں نے ےہ بھی واضح کرتے ہوئے کہا کہ اےسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ نہےں چاہتے ہےں کہ وہ ہمےں کوئی جواب دے ۔ ےشونت سنہا نے کہا کہ مرکزی سرکار کو ہمےں نہےں بلکہ کشمےر کی موجودہ صورتحال پر جواب دےنا چاہئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی بھاجپا کی مخلوط حکومت نے اےجنڈاآف الائنس کے تحت عوام سے وعدے کئے ہےں اور اب ےہ معاہدہ 25 ماہ پرانا ہوچکا ہے لےکن ابھی تک زمےنی سطح پر اس پر عمل در آمد نظر نہےں آرہا ہے ۔ جب ان سے پوچھا گےا کہ آپ کی سربراہی والی وفد نے کشمےر سے متعلق اےک رپورٹ مرتب کرکے جاری کی تو اس پر مرکزی حکومت کا کےا رد عمل تھا ؟۔ ےشونت سنہا نے کہا کہ ےہ کوئی وفد نہےں تھا بلکہ ےہ بھارتی معزز شہرےوں کا گروپ تھا جس مےں 5 مبران شامل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا پہلا دورہ کشمےر اکتوبر کے تےسرے ہفتے مےں ہوا جس دوران انہوں نے سرےنگر مےں 3 روزہ قےام کے دوران کئی عوامی وفود کے ساتھ ملاقات کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد دسمبر کے دوسرے مہےنے مےں انہوں نے کشمےر کا دوسرا دورہ کےا جس کے دوران انہوں نے بڈگام ، شوپےاں ، اننت ناگ اور بارہمولہ کا دورہ کےا اور ےہاں بھی وہ کئی عوامی وفود سے ملاقی ہوئے ۔