سرینگر//حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی نے محبوس لیڈرمسرت عالم بٹ کی ضمانت پر رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری اور تحریک حریت رہنما محمد رستم بٹ کی جیل میں بیمار ہونے کے بعد حالت تشویشناک ہونے پر اپنی زبردست تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آزادی پسندوں کو سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنارہی ہے اور انہیں ہرممکن طریقے سے تنگ اور ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے دونوں رہنماو¿ں کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے حقوق بشر کے لیے سرگرم اداروں سے اپیل کی کہ وہ مسرت عالم بٹ کی غیر قانونی طویل نظربندی اور محمد رستم بٹ کی جان کو درپیش خطرے کا سنجیدہ نوٹس لیں اور جبروزیادتی کے ان واقعات کو اپنے طور سے اُجاگر کرائیں۔ گیلانی نے مسرت عالم بٹ کی ضمانت ہونے کے باوجود بار بار گرفتاری کو قانون کی مٹی پلید کرنے کے مترادف کارروائی قرار دیا اور کہا کہ انہیں اب جیل میں رکھنے کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز باقی نہیں رہ گیا ہے اور وہ محض اس وجہ سے حبس بے جا میں رکھے جارہے ہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں ان کی رہائی کے حق میں نہیں ہیں۔ دریں اثناءمسلم لےگ کے ترجمان سجاداےوبی نے تنظےم کے چےرمےن مسرت عالم بٹ کی سب جےل بارہمولہ سے رہائی کے بعد پولےس کی طرف سے دوبارہ گرفتار کر کے نامعلوم جگہ منتقل کرنے پر اپنے شدےد ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے آئےن کی ”پامالی“ اور قانون کی ”بے حرمتی“ قرار یا۔سجاداےوبی نے کہا کہ مسرت عالم جن پر 34پی اےس اے کا نفاذ عمل مےںلاےا گےا اور جنھےں 40 سے زائد FIR مےں کورٹ نے باعزت بری کردےا کوکل اُس وقت پولےس نے سب جےل بارہمولہ کے احاطے مےں دوبارہ گرفتار کےا جب انھےں منصف کورٹ بارہمولہ کی طرف سے اےک کےس زےرنمبر258/16کے تحت ضمانت دی گئی اور ان کی رہائی کے احکامات صادر کئے گئے مگر ابھی مسرت عالم جےل احاطے مےں ہی پہنچے تھے کہ پولےس کی اےک پارٹی نمودار ہوئی جنھوں نے قانون و آئےن کو بالائے طاق رکھ کر مسرت عالم کو گرفتار کر کے کسی نامعلوم جگہ منتقل کےا۔ ادھر گیلانی نے پلوامہ کے پی ڈی پی ضلع صدر ایڈوکیٹ عبدالغنی ڈار کی ہلاکت پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محض سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پر کسی شخص کو قتل کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے اور اس طرح کی ہلاکتیں انارکی پیدا کرنے کی باعث بن جاتی ہیں۔گیلانی نے کہا کہ ایک بے قصور انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے برابر گناہ ہے اور ہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ دوسرے انسان کے جان ومال اور عزت کا احترام ملحوظ نظر رکھے۔