سرینگر// حریت(ع) چیرمین اور متحدہ مجلس علماءکے امیر میرواعظ عمر فاروق نے ریاستی حکمرانوں کی کشمیر مخالف پالیسیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری نہتے عوام کے خلا ف ہر سطح پر ایک جنگ چھیڑ دی گئی ہے اور یہاں کے عوام کے تئیں جس طرح کی ظلم وتشدد سے عبارت پالیسیوں کو عملایا جا رہا ہے وہ حکومتی اور ریاستی دہشت گردی کا بدترین نمونہ ہےں۔ میرواعظ جنہیں ریاستی انتظامیہ نے گذشتہ 50دن سے لگاتار اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کر کے ان کی جملہ سرگرمیوں پر پابندی عائد کر رکھی تھی کو گذشتہ شام جونہی رہا کیا گیا تو موصوف پروگرام کے مطابق عالی مسجد عیدگاہ سرینگر پہنچے جہاں انہوں نے بعد ازنماز مغرب معراج عالم کے حوالے سے منعقدہ روحانی اجتماع سے خطاب کیا ۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیر میں حالات ہر لحاظ سے غیر یقینی ہیں ، ظلم و ستم کی انتہا کر دی گئی ہے ، یہاں قصبوں ، شہروں اور دیہاتوں میں ایک قسم کا اعلان جنگ کیا گیا ہے ، نوجوانوں کے خلاف ٹیر گیس شلنگ ، پیلٹ اور بندوق کا بے تحاشہ استعمال جا ری ہے ، ہمارے سیاسی ، مذہبی اور سماجی حقوق طاقت کے بل پر سلب کرلئے گئے ہیں اور خود مجھے مسلسل گزشتہ 7جمعہ سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکا گیا ۔ میرواعظ نے حکومت کے اس کشمیر مخالف اور مسلم مخالف طرز عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ہر طرف مطلق العنانیت autocracyاور آمریت Dictatorship کا دوردورہ ہے ، جلسے جلوسوں ، سمیناروں پر پابندیاں عائد ہیں ،بات کرنے پر بھی قدغنیں لگائی جاتی ہیں ، ایسے حالات میں یہ لوگ کس منہ سے جمہوریت اور جمہوری قدروں کی باتیں کر رہے ہیں۔ میرواعظ نے نہتے طالبعلموں پر تشدد اور طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور حقوق انسانی کی بے دردانہ پامالیوں کا سنجیدہ نوٹس لیں ۔ میرواعظ نے معراج عالم ﷺکے مختلف گوشوں کو اجاگر کرتے ہوئے اس نورانی رات کے موقعہ پر اہل اسلام کو بالعموم اور مسلمانان کشمیر کو بالخصوص دلی مبارکباد پیش کی۔