سرینگر//طلباءو طالبات کو پر امن طریقے سے احتجاج کرنے کی اجازت نہ دینے اور اُن کیخلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سینئر حریت لیڈر اور نیشنل فرنٹ چیئر مین، نعیم احمد خان نے کہا کہ نوجوانوں کے بلند حوصلے نے بھارت کو ہلا کے رکھ دیا ہے اور ایسے سبھی اداروں کی راتوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔انہوں نے نوجوانوں کی استقامت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے جد و جہد آزادی کو ایک نئی جلا بخشی ہے۔ بارہمولہ میں ایک پارٹی میٹنگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے نعیم خان نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں کے ساتھ شانہ بشانہ رہتے ہوئے تحریک آزادی کو آگے بڑھائیں۔نعیم خان نے کہا کہ یہی وقت ہے جب نئی دلی اور اس کے مقامی حامیوںکو تنازعہ کشمیر سے متعلق بنیادی حقائق تسلیم کرلینے چاہیں تاکہ حل کی صورت نکل سکے۔انہوں نے کہا کہ متنازعہ خطے کے اندرعوام کی سطح پر ایک زور دار تحریک جاری ہے جو کسی کی شہہ پر نہیں بلکہ عوام کی مرضی کے بل پر چل رہی ہے۔اس تحریک کے دوران واضح اور کھلے عام آزادی کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور عوام کا ماننا ہے کہ صرف ایک آزادانہ رائے شماری کے ذریعے ہی تنازعہ کشمیر کو حل کیا جاسکتا ہے۔نعیم خان کا کہنا تھا کہ کشمیری آسمان کے تاروں کا مطالبہ کرنے کے بجائے اُن مسلمہ قرار دادوں کو عملانے کی بات کررہے ہیں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کئی بار پاس ہوئی ہیں اور اس بنیاد پر کشمیری عوام کو سب سے زیادہ جمہوری قرار دیا جاسکتا ہے۔لیکن اس بات کا کیا کیاجائے کہ نئی دلی اور اس کے ایجنٹ کشمیریوں کی مبنی بر حق جد و جہد کو دوسرے نام دینے کی سعی لاحاصل کررہے ہیں جس سے لوگوں کا غصہ ہر گذرتے دن کے ساتھ بڑھتا ہی جارہا ہے۔نعیم خان نے کہا”بھارت لگاتار کشمیر تنازعہ کو تسلیم نہیں کررہا ہے اور جموں کشمیر سے متعلق غیر منطقی اور غیر حقیقت پسندانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے جس سے ایک ایسا ماحول بنا ہے جہاں نوجوانوں کو سڑکوں پر نکلنے کے سوا کوئی چارہ دکھائی نہیں دے رہا ہے اور وہ مجبور ہورہے ہیں کہ دنیا اُن کی آواز سنے“۔دریں اثنا نعیم خان نے معراج العالم کے سلسلے میں مسلمانان ریاست کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو پوری یکسوئی کے ساتھ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا چاہئے تاکہ ہم اپنے اجتماعی و انفرادی مسائل کو حل کرسکیں کیونکہ صرف اسلام ہی عالم انسانیت کو درپیش مسائل کا مکمل حل پیش کرتا ہے۔