گول//خانہ بدوش طبقہ آج کل مصیبت بھری زندگی بسرکررہاہے۔ سرکارکی جانب سے دی جا رہی سہولیات سے یہ طبقہ کوسوں دور ہے اور پہاڑوںپرگزربسرکرنا اور ان پہاڑوںسے اس طبقہ کاسفرکرنا مزید ابترہوگیاہے۔ سرمائی دارالحکومت جموںسے آج کل خانہ بدوش طبقہ کے لوگ جو گول گلاب گڑھ کی پہاڑیوںسے وادی کشمیر پہنچتے ہیں اورگرمیوںمیںیہاںکی پہاڑیوںپر گزربسرکرتے ہیں لیکن سرکار کہتی ہے کہ ان کیلئے بہت ساری سہولیات رکھی گئی ہیںتاہم یہ سہولیتیںصرف کاغذی گھوڑے بن کررہ گئے ہیں۔ بکروالوںکاکہناہے کہ ان کے راستے تباہ ہوچکے ہیںاور دوران سفرانہیںکوئی امدادنہیںدی جاتی۔ان کاکہناہے کہ ان کے راشن کارڈوںپرسفرکے دوران راشن نہیںملتاہے بلکہ انہیںبازاروںسے مہنگے داموںراشن خریدناپڑتاہے۔ انہوںنے سرکار سے مطالبہ کیاکہ انہیںادویات،راشن اوردیگر سہولیات دی جائیں ۔جموںکے اکھنور سے پیرپنچال کی پہاڑیوںسے وادی کشمیرکی جانب رواںدواںلوگوں نے گول کے آستان مرگ علاقہ میںکشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہاکہ انکے ساتھ کئے گئے سرکار کے تمام وعدے جھوٹے ثابت ہورہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ انہیںان پہاڑوںپر ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدیدپریشانیوںکاسامناکرناپڑ رہاہے۔ انہوںنے کہاکہ ان کے بچے بیمارہیںلیکن دواکی ٹکی دستیاب نہیںاور دوردرا ز گائوںمیںبھی محکمہ صحت کاسینٹربھی نہیںہے ۔ انہوںنے مزیدکہاکہ انہیںسرکاری راشن ڈپوئوںسے راشن نہیںملتاہے ،اگر چہ راشن کارڈبھی دستیاب ہیںلیکن اس کے باوجود راشن نہیںدیاجارہا۔ ان خانہ بدوشوںکاکہناہے کہ راستوںکی حالت نہایت ہی ابترہے ،انہیں اب راستہ بدل بدل کر اپناسفرجاری رکھناپڑتاہے۔انہوںنے سرکار سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ان کے ساتھ کئے گئے وعدے ایفا کئے جائیں ۔