نئی دہلی// ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے نظم و نسق سے متعلق مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے چیمپئنز ٹرافی کیلئے 25 اپریل تک ٹیمیں اعلان کرنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کا سبب بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو دے دیا ہے ۔ انگلینڈ اینڈ ویلز میں یکم جون سے شروع ہونے جا رہی آٹھ ممالک کی چیمپئنز ٹرافی کیلئے ہندستان کو چھوڑ کر باقی تمام سات ممالک نے اپنی اپنی ٹیموں کا اعلان مقررہ وقت سے پہلے ہی کر دیا ہے ۔ بی سی سی آئی افسر نے کہا کہ ہندستان کی ٹیم کا اعلان نہ کر پانے کے پیچھے کئی اہم وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندستانی بورڈ کے سیکرٹری امیتابھ چودھری اور چیف آپریٹنگ آفیسر راہل جوہری اسی ہفتے آئی سی سی کے اجلاس میں حصہ لینے والے ہیں جبکہ ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی انڈین پریمیئر لیگ میں کھیل رہے ہیں اور ٹیم کو منتخب کرنے کے لئے فی الحال نہیں آ سکتے ہیں۔ بورڈ افسر نے کرک انفو سے کہا "ہم نے آئی سی سی کو ٹیم کے اعلان میں تاخیر کی وجہ بتا دی ہے اور ساتھ ہی یقین دلایا کہ ہم جلد ہی اس کا اعلان کر دیں گے ۔ ہندستانی بورڈ کو آئی سی سی کی 25 اپریل کی مقررہ معیادتک ہی اپنی ٹیم کا اعلان کرنا تھا لیکن بورڈ نے اس تاریخ کو ٹیم کا اعلان نہیں کیا۔ بی سی سی آئی کے ٹیم کا اعلان نہ کرنے کے پیچھے یہ بھی سمجھا جا رہا ہے کہ یہ قدم آمدنی میں بہتری کی مانگ کو لے کر ناراضگی بھی ہو سکتی ہے اور مطالبہ نہ مانے جانے پر وہ چیمپئنز ٹرافی سے نام واپس لے سکتا ہے ۔ غور طلب ہے کہ عالمی تنظیم نے 'بگ تھری' انڈیا ، آسٹریلیا اور انگلینڈ کرکٹ بورڈز کو دیئے جانے والے سب سے زیادہ آمدنی کے ماڈل میں تبدیلی کی تجویز دی ہے جس سے بی سی سی آئی کی حصہ داری 57 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 29 کروڑ ڈالر تک ہوجائے گی۔ اس ہفتے آئی سی سی کی ہونے والی میٹنگ میں اس معاملے پر اہم فیصلے ہو سکتے ہیں۔ ہندستان مسلسل اس مالیاتی ماڈل کی شدید مخالفت کر رہا ہے کیونکہ وہ دنیا کا سب سے امیر کرکٹ بورڈ ہے جس کی مجموعی آمدنی میں سب سے زیادہ شیئر بھی ہیں۔ اس سے پہلے یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ آئی سی سی نے ہندستانی بورڈ کو منانے کے لئے اس آمدنی کو 10 کروڑ ڈالر بڑھانے کی تجویز دی تھی جسے بی سی سی آئی نے ٹھکرا دیا تھا۔ آئی سی سی بورڈ کی میٹنگ بدھ اور جمعرات کو ہوگی جس میں مجوزہ تبدیلیوں پر بحث کی جائے گی۔ یہ تبدیلی آئین کے مسودے کا حصہ ہے جس میں آمدنی ماڈل، نظم و نسق وغیرہ پر بحث ہونی ہے ۔ دلچسپ یہ ہے کہ بی سی سی آئی کی آمدنی میں کمی کی یہ تجویز بورڈ کے ہی سابق صدر ششانک منوہر کی تجویز ہے ۔ اگرچہ بی سی سی آئی افسر نے صاف کہا ہے کہ ہندستان کی فی الحال چیمپئنز ٹرافی سے ہٹنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے . انہوں نے کہا "اگر ہم ہٹتے ہیں تو ہمیں ایم پی اے کو توڑنا ہو گا جو ایک قانونی ذمہ داری ہے ۔اس کے لیے ہمیں سی او سے بھی بات کرنی ہوگی. آپ دھمکی دے سکتے ہیں لیکن اس کے لیے تحریری کارروائی کرنی ہوگی. " آئی سی سی کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لینے والی تمام آٹھ ٹیموں نے ایم پی اے پر دستخط کئے ہیں اور انہیں 25 مئی سے پہلے اپنی ٹیموں کی معلومات دینی ہوگی. اس سپورٹ پیریڈ تک ٹیمیں پریکٹس میچ کھیلیں گی جبکہ اہم ٹورنامنٹ ایک جون سے شروع ہو گا. 25 مئی تک تمام اعلان ٹیموں میں تبدیلی کی جا سکتے ہیں لیکن اس کی اجازت تکنیکی کمیٹی دے گی۔ (یو این آئی)