سرینگر// حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے طالبات کے لیے مخصوص کالجوں کی طرف سے لڑکیوں کو این سی سی (NCC)ٹرینگ کے نام پر فوجی کیمپوں پر بھیجنے اور بعد میں فوج کے اہتمام سے ریاست سے باہر کی سیر پر بھیجے جانے پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے اور اس سے ہماری دینی، تہذیبی اور اخلاقی قدروں کا جنازہ نکل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سنگین جُرم کے لئے جہاں طالبات کے لیے مخصوص کالجوں کی انتظامیہ ذمہ دار ہے، وہاں یہ ان والدین کی بے غیرتی اور بے ضمیری کا بھی مظہر ہے، جو اپنی بچیاں فوج کے حوالے کرنے پر آمادگی دکھاتے ہیں۔ گیلانی نے طالبات کے لیے مخصوص کالجوں کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے کو فوراً سے پیشتر بند کریں اور لڑکیوں کو کسی بھی صورت میں فوج کے حوالے کرنے کی غلطی نہ دہرائیں۔ والدین پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ خود اپنے ہاتھوں اپنی عزت اور وقار کو نیلام نہ کریں اور اپنی بچیوں کو فوجی کیمپوں پر جانے سے باز رکھیں۔ آزادی پسند رہنما نے اپنے بیان میں کہا کہ جموں کشمیر میں تعینات بھارت کی فوج ایک قابض فورس ہے اور یہ نہ صرف ہمارے ہزاروں جوانوں کے قتلِ عام میں ملوث ہے، بلکہ یہ ہماری ماؤں اور بیٹیوں کی عزت کے ساتھ کھلواڑ کے لیے بھی ذمہ دار ہے۔ ہماری جو دینی، قومی اور اخلاقی قدریں ہیں، وہ اس بات کی اجازت نہیں دیتیں کہ ہم اپنی عزت اور ناموس کو ان کے بھروسے کے حوالے کریں۔ ایسا کرنا غیرت کے بھی منافی ہے اور کوئی بھی باضمیر مسلمان اس طرح کے عمل میں تعاون نہیں کرسکتا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ بعض ذی حس افراد نے اس معاملے کو حریت کانفرنس کی نوٹس میں لایا ہے اور انہوں نے بعض ایسے کالج پرنسپلز کی نشاندہی بھی کی ہے، جو لڑکیوں کو این سی سی (NCC)ٹرینگ کے لیے بھیجنے میں فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ ہم پہلے مرحلے پر ان سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے کو بند کریں اور اس میں بالواسطہ طور بھی کوئی تعاون نہ کریں۔ طالبات کے والدین کو بھی میری طرف سے تاکید ہے کہ وہ آئندہ اس طرح کی حماقت کرنے کی غلطی نہ دہرائیں اور اپنی بچیوں کو کسی بھی صورت میں ان کیمپوں پر جانے کی اجازت نہ دیں۔