پونچھ//شہر پونچھ کی قدیم درگاہ جیلانیہ واقع خانقاہ محلہ پُرانی پونچھ میں پیرِ طریقت حضرت سیّد عبد القادر جیلانی علیہ الرحمہ کا سالانہ عُرس مبارک نہایت شان و شوکت کے ساتھ منایا گیا۔ اس ضمن میں آج صُبح بعد نماز فجر قُرآن خوانی اور ذکر و اذکار کی مبارک محفل کا انعقاد ہوا۔ اس سلسلہ میں صُبح دس بجے تا نمازِ ظہر حمد و نعت اور وعظ و نصیحت کی بزم سجائی گئی جس میں نعت خوانوں اور مقررین نے تصوف اور تعلیماتِ اولیاء کاملین پربصیرت افروز بیانات پیش کئے۔ مقررین نے بتایا کہ اس درگاہ میں مدفون حضرت سیّد عبد القادر جیلانی سیّدنا غوثِ پاک رضی اللہ عنہ کی سولہویں پُشت میں تولّد ہوئے اور دو سو سال قبل دعوت و تبلیغ کے سلسلہ میں براستہ دہلی پونچھ تشریف لائے۔ اس موقع پر خطیبِ پونچھ مولانا مفتی فاروق حُسین مصباحی نے بتایا کہ انہی کے خاندان کے ایک چشم و چراغ سیّد حسام الدین گیلانی ولی صفت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عظیم دانشور، مبلغ اسلام،سیاسی و سماجی سوجھ بوجھ کے حامل اور پونچھ کے روایتی بھائی چارہ کے علمبر دار تھے۔ آپ کے انہی کارناموں کو دیکھ کر اُس وقت کے عوام نے آپ کو پونچھ کی ہندو مُسلم ایکتا کمیٹی کا صدر منتخب کیا۔ آپ نے پونچھ کے پہلے اسلامیہ اسکول کی بُنیاد ڈالی جہاں سے متعدد افراد دینی و دُنیاوی علوم سے آراستہ ہو کر اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوے۔ مفتی موصوف نے اس عُرس کے انعقاد پر پُرانی پونچھ مسجد اور ؑپرس کمیٹی کے ارکان کو مابرک باد پیش کی۔ اس موقع پر حافظ مجید احمد مدنی نے اس قدیم درگاہ کی خاطردیکھ ریکھ نہ رکھے جانے پر اوقاف اسلامیہ پونچھ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اوقاف صرف قبرستانوں کا گھاس بیچ کر اُس سے آمدن حاصل کرنا ہی جانتی ہے باقی اُسے کُچھ کرنا نہیں آتا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ عُرس کے انعقاد کی ذمہ داری اوقاف پونچھ کی ہے لیکن اُن کا کہیں اتہ پتہ نہ تھا جب کہ عُرس کے پوسٹرز جو مسجد کمیٹی نے اپنے اخراجات پر چھپوائے میں اوقاف کمیٹی کا نام نمایاں طور پر موجود تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ عوام اور مسجد کمیٹی نہ ہوتی تو امسال کا عُرس منعقد ہو پانا ہی مشکل تھا۔ حافظ صاحب نے بتایا کہ اوقاف اسلامیہ مُسلم قوم کی جائیداد اوراُس کے مفادات کے تحفظ کی ضامن ہے تاہم یہاں ایسا کُچھ دکھائی نہیں دیتا۔ جیلانیہ مسجد کے امام نے حاضر آئے افراد کا شُکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ حضرات کے تعاون کی وجہ سے ہی یہ عُرس منعقد ہو پایا ورنہ اوقاف اسلامیہ پونچھ نے تو اس بار صاف پیٹھ دکھائی ہے۔ اُنہوں نے اس بات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر اوقاف پونچھ کے شدید اصرار پر پوسٹر میں اوقاف کا نام شائع کرایا گیا لیکن اوقاف ایڈمنسٹریٹر کی شرکت تو دُور کی بات وہ اپنے عملہ کے ذریعے علاقہ میںایک پوسٹر تک چسپاں نہ کروا سکے۔ عُرس کے اختتام پر سیّد عبدالقادر جیلانی کے خاندان سے تعلق رکھنے والے پیر سیّد محمد افضل گیلانی کی مفتی شہر کے ہاتھوں باقاعدہ دستار بندی کر کے اُنہیں درگاہ کا سجادہ نشین مقرر کیا گیا۔ اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا گیا کہ آئندہ سب تقریبات انہیں کی قیادت میں ہوا کریں گی۔ عُرس کا اختتام صلوٰۃ و سلام اور کُل عالمین کی سلامتی کی دُعا کے ساتھ ہوا۔