سرینگر// وادی میں مخدوش صورتحال کے بیچ بھاجپا کے قومی جنرل سیکریٹری رام مادھو اتوار کوسرینگر پہنچ گئے،جس طیارے میں وہ سوار تھے اس میں ریاستی پولیس سربراہ بھی انکے ساتھ سرینگر پہنچ گئے۔سرینگر پہنچنے کے فوراً بعد رام مادھو نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے بات چیت کی۔بات چیت کے دوران بی جے پی لیڈروں کی طرف سے تازہ بیان بازی اور ایجنڈا آف الائنس کو لاگو کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رام مادھو بعد دوپہر ائر پورٹ سے سیدھے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی سرکاری رہائش گاہ فیئر ویو پہنچے ۔ ذرائع کے مطابق30منٹ تک جاری رہنے والی بات چیت کے دوران وادی کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے ایجنڈا آف الائنس کو لاگو کرنے کی وکالت کی جبکہ رام مادھو نے بھی انہیں اپنے تاثرات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی حال ہی میں وزیر اعظم ہند نریندر مودی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے ساتھ ملاقات کے بعد رام مادھو کی محبوبہ مفتی کے ساتھ میٹنگ انتہائی اہمیت کی حامل مانی جاتی ہے جبکہ بی جے پی صدر امیت شاہ بھی عنقریب وادی کے دورے پر آرہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ کے دوران بھاجپا اور پی ڈی پی کے درمیان حال ہی میں کھڑے تنازعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ مرکزی کی طرف سے صرف مخصوص جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے معاملے پر بھی دونوں لیڈروں کے درمیان گفت و شنید ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محبوبہ مفتی نے رام مادھو سے کہا کہ انکی حکومت پہلے وادی میں صورتحال کو بہتر بنائے گی اسکے بعد علیحدگی پسندقیادت سے بات چیت کرنا لازمی ہے۔محبوبہ نے ان سے کہا کہ آنے والے چند ماہ بہت اہم ہیں اور اس بات کی کوشش کی جائیگی کہ یہاں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے۔معلوم ہوا ہے کہ محبوبہ مفتی نے بھاجپا جنرل سیکریٹری سے کہا کہ وادی کے بپھرے ہوئے نوجوانوں سے بھی بات کرنی لازمی ہے کیونکہ انہیں اکسایا جارہا ہے اور صورتحال بگڑ جاتی ہے۔انہوں نے رام مادھو سے کہا کہ ریاستی بھاجپا لیڈر شپ کی جانب سے بیجا بیان بازی بھی صورتحال کو مخدوش بنا رہے ہیں جس پر روک لگانا ضروری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کونسل کی ایک نشست کے انتخاب کے دوران بھاجپا نے دونوں جماعتوں کے اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کی حالانکہ پی ڈی پی نے اپنے وعدے کے مطابق اتحادی کے اراکین کو نامزد کرنے میں کام کیا۔ محبوبہ مفتی نے بھاجپا پر واضح کیا کہ ایجنڈا آف الائنس کی عمل آور ی سے ہی جموں وکشمیر میں قیام امن کو یقینی بنایا جاسکتا ہے جبکہ تمام فریقین کیساتھ مذاکرات کی بحال سے ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے۔ میٹنگ کے دوران رام مادھو نے محبوبہ مفتی کو یقین دلایا کہ اتحاد کو مضبوط بنانے کیلئے وہ دوبارہ سرینگر آکر پارٹی لیڈران کو اعتماد میں لیں گے۔میٹنگ کے بعد اگرچہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ کے باہر موجو میڈیا نمائندوں نے رام مادھو سے بات کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے معذرت ظاہر کی اور کوئی لب کشائی نہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ سے چلے گئے۔