شادی پورہ سمبل ///شاہ جیلان کانفرنس کی اختتامی تقریب کے موقعہ پر جہاں موسم ناسازگار رہنے کے باوجود ہزاروں لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ محبان اولیاء آج بھی ریاست میں موجود ہیں اور کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔سہ روزہ کانفرنس کے آخری دن جہاں بین الاقوامی سطح کے مبلغین اور مشائخین نے خطابات کر کے اسلام ،حدیث اور اولیاء کے اس مشن کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جو مشن جموں و کشمیر کے اندر حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ لے کر آئے تھے اور جس کی پیروی علماء اور مشائخ کرتے آئے ۔ترگام شادی پورہ سمبل میں جہاں مقامی مبلغین نے خطابات کئے وہیں پر سب کی نظریں کوثر ربانی اور پیر ثاقب شامی کے خطابات پر تھیں جو پہلی مرتبہ کاروانِ اسلامی انٹرنیشنل کی دعوت پر ریاست کے دورے پر ہیں ،نے کہا کہ مشائخین اور اولیاء کاملین نے پوری دنیا میں جس علم و عرفان کو پھیلایا ہے وہ علم و عرفان دراصل اْسی مشن کی عکاسی ہے جو مشن رسول رحمت ﷺ مدینے کی سرزمین میں اْجاگر کر کے چلے ۔کوثر ربانی نے کہا کہ مسلمانوں کو مشن انبیاء کو سمجھنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہی مشن دراصل حضور رحمت ﷺ کی شان کے لئے ہی لائے گئے تھے اور اگر ہم اس نورانی مشن سے خود کو الگ کریں گے تو حالات آپ کے سامنے ہیں ۔علامہ ثاقب شامی نے جہاں جموں و کشمیر کو اولیاء کاملین کا مسکن قرار دیتے ہوئے پوری دنیا سے اولیاء کاملین نے ریاست کا سفر کیا ہے اور یہاں پر نہ صرف خانقاہی نظام قائم کیا بلکہ ریاست کے لوگوں کو پْر اعتماد اور پْر اعتقاد بنانے کے حوالے سے انہیں مختلف ہنروں سے نوازا جو آج بھی ریاست کے اندر موجود ہیں۔اس موقعہ پر کاروانِ اسلامی انٹرنیشنل کے سربراہ غلام رسول حامی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے موسمی حالات بنے ہوئے تھے اور اس کے باوجود بھی ہزاروں لوگوں نے سہ روزہ کانفرنس میں شرکت کی وہ دراصل اس کوشش کا نتیجہ ہے جو کاروان اسلامی انٹرنیشنل گھر گھر انجام دے رہے ہیں۔سیاسی قیادت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مولانا حامی نے کہا کہ آج ہڑتال کے باوجود بھی ہزاروں عاشقان رسول ﷺ آئے جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ جیسے بھی حالات ہو ، وہ مشن کی آبیاری ہر قیمت پر کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو علماء اور حفاظ ادارے سے فارغ ہو تے ہیں وہ اس مشن کی بھر پور آبیاری کرتے ہیں جو مشن اولیاء کاملین ریاست میں لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اْسی طریقے سے ان پروگراموں کو عملی جامہ پہنائیں جو پروگرام ریاست کے ساتھ ساتھ دنیا میں چلائے جا رہے ہیں جس میں اتحاد بین المسلمین ، ریاست کو شراب و منشیات سے پاک کرنا، نظام تعلیم میں خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں غریبوں اور یتیموں کی مدد کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ باحس ہوکر قوم کی اْسی طریقے سے رہنمائی کریں جس طریقے سے قوم ان سے اْمیدیںلگائے بیٹھے ہیں۔ کانفرنس میں بیرون ریاست و ملک کے علاوہ مولانا ولی محمد رضوی،مولانا اعجاز الحق،مولانا تجمل قادری،مولانا جاوید احمد ربانی،مولانا عبد الرشید داودی،اور مولانا اشفاق قاری نے بھی اسلام پر مفصل روشنی ڈالی۔