سرینگر// مخلوط سرکار کی کی طرف سے ریاست میں ”گڈس اینڈ سروس ٹیکس“ کو درپردہ لاگو کرنے کاانکشاف کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس نے منصوبہ بند سازش کے تحت جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو زک پہنچانے کا الزام عائد کیا۔ کشمیر اکنامک الائنس نے ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی سربراہی والی مخلوط سرکار پر جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو زک پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصوبہ بند طریقہ اپنا کر ”جی ایس ٹی“ کو لاگو کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ انہیں اس بات کے خدشات پہلے ہی تھے کہ سرکار آر ایس ایس کے ایجنڈا کو رنگ بھرنے کی تیاریوں میں ہیں،جس کے بعد یہ معاملہ قبل از بجٹ میٹنگ کے دوران ریاست کے وزیر خزانہ سے بھی اٹھایاگیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حسیب درابو نے اس موقعہ پر یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ نہ ہی ریاست کی خصوصی حیثیت کو زکپہنچایا جائے گا اور نہ ہی”جی ایس ٹی‘ کو لاگو کیا جائے گا۔فاروق احمد دار نے کہا ” گزشتہ3دنوں سے محکمہ کمرشل ٹیکس کو متحرک کیا گیا ہے جنہوں نے 3ہزار تاجروں کو جی ایس ٹی فارم بھی دئیے اور انہیں اس بات کی دھمکی بھی دی کہ اگر وہ فارم وصول نہیں کرینگے تو انکی رجسٹریشن منسوخ کیجائے گی“۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر فوری طور پر یہ سلسلہ بند نہیں کیا گیا اور حکومت نے اس سلسلے میں وضاحت نہیں کی تو تاجر،صنعت کار،تعمیراتی ٹھکیدار،شکارا مالکان،ٹراول ایجنٹ اور ٹرانسپوٹرسمیت ہول سیل مٹن ڈیلروں کے علاوہ عام لوگوں کو سڑکوں پر آنے کیلئے دیر نہیں لگ جائے گی۔اس موقعہ پر کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے سابق صدر محمد صادق بقال نے کہا کہ کشمیر میں مخدوش حالات کے پیش نظر سرکار اس منصوبے پر خفیہ طور پر متحرک ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دیگر مرکزی قوانین کو جموں کشمیر میں لاگو کرنے کیلئے راستہ بنایا جا رہا ہے۔محمد صادق بقال نے کہا کہ پہلے عدالتوں کا سہارہ لیکر زعفرانی برگیڈ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو چلینج کیا اور اب دیگر راستے تلاش کئے جا رہے ہیں۔ کشمیر اکنامک الائنس کے ترجمان اعلیٰ محمد صدیق رونگا بھی اس موقعہ پر پریس کانفرنس میں موجود تھے۔