سرینگر//محنت کشوں کے حقوق سے متعلق عالمی دن’ یوم مئی ‘کے سلسلے میں دنیا کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی خصوصی تقارےب اور ریلیاں منعقد کی گئیں جن میں محنت کش طبقے سے وابستہ لوگوں کے حقوق کی بازیابی پر زور دےا گےا ۔ 1860 کی دہائی میں امریکہ کے شہرشکاگومیں اپنے حقوق کی لڑائی لڑ رہے مزدوروں پر گولی باری کی گئی تھی جس میں متعدد مزدور مارے گئے تھے اور تب سے اس دن کو مزدوروں کے عالمی دن کے بطور منایا جاتا ہے اور اسے ’یوم مئی ‘بھی کہا جاتا ہے ۔اس سلسلے میں پوری دنیا میں ہر سال یکم مئی کو خصوصی تقارےب ،ریلیوں اور سمیناروں کا اہتمام کیا جاتا ہے جن میں محنت کشوں کو درپیش مسائل و مشکلات اجاگر کرنے کے علاوہ ان کے حقوق کی بازیابی کے حق میں آواز بلند کی جاتی ہے ۔اس سلسلے میں کاریگروں اور محنت کشوں کی نمائندہ تنظیموں کے اہتمام سے منعقدہ تقریبات میںمقررین نے کہا کہ ان مزدوروںکی بدولت ہی سرمایہ دار طبقے سے وابستہ افراد عالیشان کوٹھیوں میں زندگی گزارتے ہیں اور ان پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ ہنر مندوں اور محنت کشوں کی بھر پور معاونت کریں ۔انہوں نے کہا کہ محنت کش طبقہ ہر سماج میں انتہائی اہمےت کا حامل ہے اور ان کے حقوق کی بازیابی کیلئے وہ بھر پور جدوجہد جاری رکھےں گے ۔مقررین نے مرکزی و رےاستی سرکاروں سے اپیل کی کہ مزدوروں کے استحصال پر قابو پانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں ۔ دریں اثناءمحکمہ لیبر کی طرف سے کپوارہ میں ایک جانکاری کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ جی ایم ڈار نے کی۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے اس موقعہ پر اپنے خطاب میں محنت کشوں سے بیدار ہونے کی تلقین کی۔ انہوں نے مرد و زن سے محکمہ لیبر کے ساتھ نزدیکی تال میل رکھنے پر زور دیا ۔ڈپٹی کمشنر نے لیبر محکمہ کی تمام تر سکیموں سے استفادہ کرنے پربھی زور دیا ۔اس موقعہ پر دیگر شخصیات نے بھی محنت کشوں سے خطاب کیا۔ اسسٹنٹ لیبر کمشنر نے اس موقعہ پر لوگوں کو محکمہ لیبر کے ساتھ براہ راست رابطہ رکھنے کے لیے بیدار ہونے کو اہم قرار دیا ۔اس موقعہ پر محنت کشوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔