نئی دلی +اسلام آباد //پاکستان اوربھارت کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کے درمیان ہاٹ لائن پررابطہ ہوا ہے ۔سوموار رات دیر گئے رائولاکوٹ سیکٹر میں تعینات آر پار فوجی کمانڈروں نے ایک دوسرے کے ساتھ ہاٹ لائن پر رابطہ قائم کیا جس کے دوران ایک ہنگامی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا ۔مقامی کمانڈروں کی اس میٹنگ کے بعد منگل کی صبح ساڑھے11بجے بھارت اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز(ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ہاٹ لائن پر گفتگو ہوئی ۔ بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز لیفٹنٹ جنرل اے کے بھٹ نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ہاٹ لائن پر رابطہ قائم کیا اور پونچھ واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے فوجی اہلکاروں کی لاشوں کو مبینہ طور مسخ کرنے کے واقعہ کو غیر انسانی اور وحشیانہ قرار دیتے ہوئے اسے فوجی روایات کے برخلاف قرار دیا۔بھارتی ڈی جی ایم او نے پاکستان کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزی پربھی تشویش کا اظہار کیا۔اس بات چیت کے حوالے سے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بتایا کہپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ملٹری آپریشنزکا ہاٹ لائن پررابطہ ہوا، پاک فوج نے بھارتی فوجیوں کے اعضاء کاٹنے اورنعشیں مسخ کرنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے نا توراولا کوٹ پونچھ سیکٹرپرسیز فائرکی خلاف ورزی کی اورنا ہی لائن آف کنٹرول پارکی۔ڈی جی ملٹری آپریشنزنے کہا کہ ہم کنٹرول لائن پرامن و سکون قائم رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ڈی جی ایم اوکی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت الزامات کے قابل قبول شواہد پیش کرے اورواقعہ کی تحقیقات کرائے ۔ ہاٹ لائن پررابطے میں ڈی جی ایم اونے ایل او سی پر بھارت کی جانب سے شہریوں کو ہدف بنانے کا مسئلہ بھی اٹھایا اورشہریوں پر جارحیت جاری رہی تو مناسب جواب دیا جائے گا۔