کپوارہ//سرحدی ضلع کپوارہ کے کرالہ پورہ تحصیل میں 5نیا بتوں میں نائب تحصیلدار کی عدم موجود گی کی وجہ سے سرکاری کام کاج مفلوج ہوکر رہ گیا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ 50ہزار آبادی والے اس علاقے کے لئے ایک دور میں ایک ہی نا ئب تحصیلدار تعینات کیا گیا تھا تاہم 2014میں اس وقت کی مخلوط سرکار نے نئے انتظامی یو نٹ قائم کرتے وقت کرالہ پورہ علاقہ کو تحصیل کا درجہ دیا اور اس تحصیل کے ساتھ ہی کرالہ پورہ کے لون ہرے ،درد پورہ ،پنزگام اور شولورہ میں 4نیابتیں قائم کیں۔اس طرح کرالہ پورہ سمیت تحصیل میں کل 5نیابتیں قائم کی گئیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں با ضابطہ طور کام کاج شروع کیا گیا۔ کچھ ہی مدت کے بعد کرالہ پورہ کی5نیابتوں کے لئے صرف دو نائب تحصیلدار تعینات کئے گئے ۔تاہم نئے انتظامی یونٹ قائم کرنے کے بعد ایک نائب تحصیلدار نے 4نئے نیا بتو ں کا کا م کاج سنبھالا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے ایک ماہ قبل سرکار نے نائب تحصیلدار کرالہ پورہ کا تبادلہ عمل میں لایا تاہم آج تک کسی دوسرے نائب تحصیلدار کو یہا ں تعینات نہیں کیا جس کی وجہ سے متعلقہ دفتر کا کام کاج بری طرح سے متاثر ہوا اور لوگو ں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا ہے۔لوگو ں کا کہنا ہے ضرورت مند لوگ دن بھر ان نیا بتو ں کے باہر اپنے مسائل حل کرنے کی غرض سے انتظار کرتے رہتے ہیں ۔لوگو ں کے مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے تحصیلدار کرالہ پورہ محمد گلزار میر نے کرالہ پورہ نیابت کا چارج بھی لون ہرے ،درد پورہ ،پنزگام اور شولورہ کے نائب تحصیلدار کو تفویض کیا جس کے نتیجے میں لوگو ں کے مشکلات میں مزید اضافہ ہو ا ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ سرکار نے کرالہ پورہ تحصیل کو یکسر نظر انداز کیا گیاہے اور لوگو ں کے مسائل حل کرنے کے بجائے آئے روز مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے ۔