سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ضلع کولگا م میں یکم مئی کو جموں وکشمیر بینک کی کیش وین پر نامعلوم اسلحہ برداروں کے حملے میں مارے گئے پولیس اہلکاروں اور بینک ملازمین کے گھر جا کراُن کے سوگوار کنبوں کی ڈھارس بندھائی۔وزیر اعلیٰ نے ضلع کولگا م کے نہامہ دیہات جا کر جموں وکشمیر بینک کے ملازم مظفر احمد اور پولیس کانسٹیبل فاروق احمد کے لواحقین کے ساتھ ذاتی طور ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ بعد میں وزیر اعلیٰ نے اس حملے میں مارے گئے اُرجو دیہات کے پولیس کانسٹیبل مظفر احمد ،یارکی پورہ کے جے کے بینک ملازم جاوید احمد اور بونی گام کے اے ایس آئی بشیر احمد کے لواحقین کے ساتھ بھی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔وزیر اعلیٰ نے مہلوکین کے اہل خانہ کے ساتھ ذاتی طور ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ۔انہوںنے کہا کہ ان افراد نے عوامی رقومات کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی جانیں نچھاور کیں اور اُن کی قربانیوں کو رائیگان نہیں ہونے دیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ کنبوں کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔غمزدہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس اور بینک کے ملازمین اپنے فرائض انجام دے رہے تھے اور ان کی ہلاکتیں سماج میں مجرمانہ روش کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے عوام خصوصاً سول سوسائٹی اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ بے گناہوں کا خون بہا کرعوامی رقومات لوٹنے اور کشمیر کے مہذب سماج کو دنیا بھر میں بدنام کرنے کے اس خطرنات رجحان کے خلاف صف آرا ہو جائیں۔بعد میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کولگام حملے میں مارے گئے پولیس کے ایک اور کانسٹیبل اشفاق احمد کے گھربٹہ پورہ زکورہ سرینگر جاکر اُن کے سوگوار کنبے بشمول اُن کے بزرگ والدین اور نوجوان بھائی بہنوں کے ساتھ بھی تعزیت کی۔