سرینگر//گرفتارطلباء کی رہائی کیلئے بڈگام اور پلوامہ میں طلاب نے احتجاجی مظاہرے کئے جبکہ فورسز اور طالب علموں کے مابین پر تشدد جھڑپیں ہوئیں۔اس دوران سرینگر کے ایس پی اسکول میں درس و تدریس کا سلسلہ بدستور بند رہا تاہم ایم پی اسکول میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں۔ وادی میں طلبہ احتجاجی مظاہروں کے دوران گرفتار کئے گئے طلباء کی رہائی کے حق میں وسطی ضلع بڈگام اور جنوبی ضلع پلوامہ میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا،جس کے نتیجے میں طلاب نے احتجاجی جلوس برآمد کرکے نعرہ بازی کی۔ وسطی ضلع بڈگام میں اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب بائز ہائر سیکنڈری اسکول بڈگام میں زیر تعلیم طلباء نے گرفتار طلباء کی رہائی کے حق میں احتجاج کیا ۔طلباء نے پہلے اسکول احاطے میں گرفتار طلباء کی رہائی کے حق میں احتجاج کیا اور بعدمیں ایک احتجاجی ریلی نکالنے کی کوشش کی ،جسکی پولیس نے اجازت نہیں دی ۔جس دوران پولیس نے اُنہیں منتشر کر نے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کی ۔ احتجاجی طلباء نے مشتعل ہو کر پولیس وفورسز پر پتھرائو کیا جبکہ جوابی کارروائی کے دوران پولیس وفورسز نے مزید اشک آور گیس کے گولے داغے ۔یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ادھر بدھ کی صبح پولیس نے مین چوک پلوامہ کے نزدیک ٹیوشن کیلئے جارہے مہجور میموریل ہائر اسکینڈری اسکول سے وابستہ 3 طلبہ کو حراست میں لیا جس پر مختلف اسکولوں میں زیر تعلیم اسکولوں کے طلبہ و طالبات میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔چنانچہ مہجور میموریل ہائر اسکینڈری اسکول سے وابستہ طلبہ نے اپنے ساتھیوں کی فوری رہائی کے حق میں جلوس نکالا اور پولیس اسٹیشن پلوامہ تک مارچ کرکے تھانے کی عمارت کے باہر دھرنا دیا۔ اس دوران پولیس حکام نے انہیں وہاں سے چلے جانے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تاہم طلبہ آمادہ نہیں ہوئے،جس کے نتیجے میں پولیس نے ان کے خلاف کارروائی عمل میںلائی۔ پولیس نے تھانے سے باہر آکر احتجاجی طلبہ کو تتر بتر کرنے کیلئے ان پر لاٹھیاں برسائیں جس کے جواب میں مشتعل طلبہ نے ان پر کئی اطراف سے پتھر ائوشروع کیا اور اس طرح طرفین کے مابین باضابطہ جھڑپوں کا آغاز ہوا۔ جھڑپیں شروع ہوتے ہی قصبے میں اتھل پتھل کے بیچ بیشتر بازاروں کی دکانیں آناً فاناً بند ہوگئیں اور اس دوران راہگیروں کے ساتھ ساتھ چھاپڑی فروشوںمیں بھی افراتفری پھیل گئی جبکہ گاڑیاں اچانک سڑکوں سے غائب ہوگئیں۔طلبہ اور پولیس کے مابین جھڑپوں میں جب شدت پیدا ہوئی تو احتجاجی طلباء کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے اور پاوا شیل داغے گئے ۔ پتھرائو کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں کے شیشے بھی چکناچور ہوگئے ۔اس دوران سرینگر کے ایس پی ہائر اسکینڈری اسکول میں بدھ کو بھی درس وتدریس کا سلسلہ ٹھپ ہوکر رہ گیا۔ ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایس پی ہائر اسکینڈری اسکول کو بدھ کے روز تعلیمی سرگرمیوں کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ۔