سرینگر//مسرت عالم کی جوڈیشل ریمانڈمیں 15مئی تک توسیع کرنے کیساتھ ساتھ مسلم لیگ کے چیف آرگنائزرعبدالاحدپرہ کو11مئی تک پولیس ریمانڈمیں دیاگیا ہے۔مسلم لیگ نے دونوں محبوس رہنمائوں کے خلاف دائرکیسوں کوفرضی قراردیتے ہوئے الزام لگایاکہ ایک منصوبہ بندسازش کے تحت مزاحمتی لیڈروں اورکارکنوں کی اسیری کوطول دیاجاتاہے ۔ 2010میں گرفتارکرنے کے بعد مسرت عالم بٹ کومارچ2016میں رہاکرنے کے بعدمحض سیاسی انتقام گیری کے تحت40روزبعدپھرحراست میں لیاگیا،اورتب سے ریاستی پولیس محبوس لیڈرکی اسیری کوطول دینے کیلئے فرضی کیسوں کاسہارالیتی رہی ہے ۔ ریاستی ہائی کورٹ نے مسرت عالم کیخلاف لاگو34ویں پی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے موصوف کی رہائی کے احکامات صادرکئے توپولیس کے پاس محبوس رہنماکونظربندرکھنے کاکوئی اخلاقی اورقانونی جوازنہیں رہالیکن اسکے باجودتب سے مختلف پولیس تھانوں میں درج فرضی ایف آئی آرکاسہارالیکرمسرت عالم بٹ کی اسیری کوطول دینے کی پالیسی اپنائی گئی ۔